وہ آئی ایس آئی کے واحد سربراہ ہیں جنہوں نے این ڈی یو سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے
انہوں نے وزیرستان میں بریگیڈ کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں
پشاور (خصوصی رپورٹ) کابینہ ڈویژن نے آئی ایس آئی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک (ہلال امتیاز) کو پاکستان کے قومی مشیر برائے قومی سلامتی بنانے کا نوٹیفیکیشن جاری کرلیا ہے ۔ یوں اس اہم ترین عہدے پر وہ اضافی چارج کے تحت فرائض انجام دیں گے۔ انہیں ستمبر 2024 کو جنرل ندیم انجم کی ریٹائرمنٹ کے بعد آئی ایس آئی کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ اس عرصے میں انہوں نے پاکستان کو درپیش چیلنجز کے تناظر میں بہترین نتائج دیے۔ سرگودھا سے تعلق رکھنے والے جنرل عاصم ملک نے ملکی دفاعی اداروں کے علاوہ برطانیہ اور امریکہ سے بھی ڈیفنس سٹڈیز میں ڈگریاں حاصل کی ہیں جبکہ وہ آئی ایس آئی کے واحد سربراہ ہیں جنہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری لے رکھی ہے ۔ انہوں نے متعدد اہم ذمہ داریوں کے علاوہ خیبرپختونخوا کے شورش زدہ علاقے وزیرستان میں بریگیڈ کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔
وہ پاکستان کے غالباً ساتویں قومی سلامتی مشیر کے طور پر گزشتہ روز تعینات ہوئے ہیں۔
دستیاب معلومات کے مطابق ان سے قبل جو لوگ اس اہم عہدے پر فائز رہے ان میں غلام عمر، ٹکا خان ، محمود درانی، ناصر جنجوعہ، نعیم لودھی اور معید یوسف شامل ہیں۔ گزشتہ تین برسوں سے ملک میں کوئی قومی سلامتی مشیر نہیں تھا۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک کو بھارت کے ساتھ کسی مجوزہ مذاکراتی عمل کے لیے اضافی ذمہ داری تفویض نہیں کی گئی ہے بلکہ ان کی تعیناتی کی بنیادی وجہ مشاورتی پراسیس کے تناظر میں جاری کشیدگی کے دوران ان جیسے تجربہ کار ملٹری آفیسر کی خدمات سے مستفید ہونا ہے۔
(2 مئی 2025)