GHAG

خطے پر منڈلاتے جنگ کے بادل

عقیل یوسفزئی

پہلگام فالس آپریشن یا واقعے کے بعد بھارتی جنگی جنون نے نہ صرف یہ کہ پاکستان متحد کردیا ہے بلکہ بھارت کے کمزور پوزیشن اور مقدمے کو بے نقاب کرتے ہوئے اسے اندرونی اختلافات سے دوچار بھی کردیا ہے ۔ گزشتہ روز چین نے بھی بھارتی سرحد پر جنگی مشقوں کا آغاز کردیا ہے جبکہ بھارت کو پاکستان کی جنگی تیاریوں اور بنگلہ دیش کی سرحدی مزاحمت کا بھی سامنا ہے۔ اس ماحول نے بھارت کو خطے میں تنہا کرکے رکھ دیا ہے اور شاید اسی دباؤ کا نتیجہ ہے کہ بھارت نے پوری تیاری اور اعلانات کے باوجود پاکستان پر حملہ کرنے کا کوئی عملی اقدام نہیں اٹھایا ۔ سنجیدہ بھارتی ماہرین اور تجزیہ کار اس صورتحال کو بھارت کے لیے مایوس کن قرار دے رہے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ مودی سرکار نے عجلت میں پاکستان کے خلاف ماحول بناکر خود کو پھنسا دیا ہے اور یہ کہ اس کے مقابلے میں پاکستان کی تیاری زیادہ متاثر کن ہے ۔ پاکستان نے اتوار کے روز عالمی میڈیا کو کشمیر کی سرحد پر لے جانے کا اعلان کردیا ہے تاکہ میڈیا کو اصل حقائق سے آگاہ کردیا جائے تاہم پہلگام سمیت کسی بھی ایریا میں عالمی میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دی جارہی جس کے باعث عالمی میڈیا بھارتی مقدمے اور رویے پر سوالات اٹھائے نظر آتا ہے۔

پاکستان نے نہ صرف یہ کہ بھارتی سرحدوں پر اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں بلکہ پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کا طریقہ کار بھی وضع کردیا ہے اور روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز جاری ہیں۔ اس ضمن میں ہفتے کے روز باجوڑ اور شمالی وزیرستان میں دو کارروائیاں کی گئیں جس کے نتیجے میں 5 خوارج کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا گیا ۔ بھارتی کوششوں کے باوجود تمام تر کشیدگی کے باوجود افغانستان کی عبوری حکومت نے پاکستان کے خلاف کسی مہم جوئی میں بھارت کا ساتھ دینے سے معذرت کرلی ہے اور اس قسم کی اطلاعات بھی زیر گردش ہیں کہ پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی وفد محمد صادق خان کی سربراہی میں جلد قندھار کا دورہ کرنے والا ہے جہاں افغان طالبان کے سربراہ کے ساتھ خصوصی ملاقات کی جائے گی جس میں کراس بارڈر ٹیررازم کے معاملے پر گفتگو کی جائے گی ۔ اس تناظر میں کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں بہتری واقع ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں جو کہ خوش آئند بات ہے۔

(5 مئی 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts