پشاور ( غگ رپورٹ ) ممتاز سفارت کار اور افغانستان کے لیے پاکستان کے سابق نمایندہ خصوصی آصف درانی نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جغرافیائی اور عسکری اہمیت کے تناظر میں خطے کا اہم ملک ہے اور اس کے کردار کو کوئی بھی نظر انداز نہیں کرسکتا ۔ ” سنو پختونخوا ” کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حالیہ جنگ کے دوران بھارت کے مقابلے میں پاکستان ہر سطح پر حاوی رہا ہے اور اس کی علاقائی اور عالمی اہمیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔ خطے کے معاملات میں اس کے کردار کو اس کی جغرافیائی اور عسکری اہمیت کے باعث نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کا 1978 کے بعد افغانستان میں اہم کردار رہا ہے ۔
اگر ایک طرف اس زمانے میں پاکستان نے سوویت یونین کی واپسی اور شکست میں امریکہ اور دیگر کے ہمراہ اہم کردار ادا کیا تو ناین الیون کے بعد بھی اس کی اہمیت برقرار رہی ۔ ان کے بقول بھارت افغانستان کی سرزمین کو مختلف اوقات میں پاکستان کے خلاف استعمال کرتا رہا ہے اور پاک بھارت کشیدگی کے تناظر میں بھی وہ ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تاہم اس ضمن میں وہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے گروپوں مثلاً ٹی ٹی پی اور بی ایل اے وغیرہ کو استعمال کرے گا افغانستان کی عبوری حکومت اس کے ہاتھوں اس طرح استعمال نہیں ہوگی جس طرح کا بعض حلقے تاثر دے رہے ہیں ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ سے پہلے اور اس کے بعد پاکستان اور افغان حکومت کے درمیان متعدد اہم اور مثبت رابطے ہوئے اور اسی سلسلے میں پاکستان ، افغانستان اور چین کے درمیان جون کے اوائل میں پاکستان میں ایک اہم بیٹھک ہونے جا رہی ہے جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں ۔
ایسے میں اس بات کا امکان بہت کم ہے کہ افغانستان اس اہم مرحلے پر کھلے عام پاکستان کے خلاف بھارت کے لیے استعمال ہوگا البتہ یہ ضرور ہے کہ پیسے اور درکار سہولیات کے ذریعے بھارت پہلے کی طرح پاکستان مخالف دہشت گرد گروپوں کی معاونت کرتا رہے گا جس سے کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا ۔
(مئی 20 2025)