GHAG

ضم اضلاع میں ممکنہ فوجی آپریشن، ٹی ٹی پی کا ردعمل

ضم اضلاع میں ممکنہ فوجی آپریشن، ٹی ٹی پی کا ردعمل

پشاور (غگ رپورٹ) وزیرستان اور دیگر قبائلی اضلاع میں ممکنہ فوجی آپریشن کے حوالے سے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا ردعمل سامنے آگیا ہے۔ کالعدم تنظیم کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ افواجِ پاکستان کی طرف سے پشتون عوام کو ایک بار پھر اپنے گھر بار، وسائل اور معدنیات سے محروم کرنے کی سازش تیار ہو چکی ہے۔ اسی سازش کے تحت آپریشن کے نام پر غیرت مند قبائل کو ہجرت اور دربدری کی زندگی گزارنے پر مجبور کرنے کے لئے افواجِ پاکستان راہ ہموار کر چکی ہے، خصوصاً عاصم منیر کے حالیہ امریکی دورے کے بعد اس پر کام مزید تیز ہو چکا تاکہ ملکی وسائل اور معدنیات کو ذاتی مفادات اپنے اقتدار طول دینے کے لئے استعمال کیا جا سکے۔

بیان کے مطابق تعجب کی بات یہ ہے کہ اس بار بہانہ یہ بنایا ہے کہ چونکہ فوج کو آبادیوں میں بھی نشانہ بنایا جارہا ہے اس لئے شہری علاقہ خالی کریں تاکہ آزادانہ آپریشن کیا جا سکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے سربراہ نے ہدایت کی ہے کہ عوامی مصالح کا خیال رکھتے ہوئے فوجی کی ایسی ناکہ بندی کی جائے گی جس سے عوام کو مشکلات نہ ہو اور فوج کا مکمل محاصرہ کیا جاسکے۔ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوجی قلعوں کی جانب جانیوالی سڑکوں کو تحویل میں لیا جائے گا اور کھلی جگہ پر فوج کو نشانہ بنایا جائے گا۔

واضح رہے کہ ابھی تک افواج پاکستان کی جانب سے کوئی بھی آپریشن شروع کرنے کا واضح اعلان نہیں کیا جاچکا ہے لیکن کچھ اطلاعات ایسی زیرگردش ہیں کہ وزیرستان میں آپریشن بدر کے نام سے کارروائیاں شروع کی جارہی ہیں جو ٹارگٹڈ آپریشن ہوگا اور عوام کی نقل مکانی نہیں کی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts