خصوصی رپورٹ
کیا پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی عوام کو ایک بار پھر ہندوستان کی پراکسی یعنی فتنہ الخوارج کے رحم و کرم پر چھوڑنے کی تیاری کر رہی ہے؟
خیبرپختونخوا اور پاکستان کے عوام ، آپ لوگ گواہ رہنا- 2021 میں فتنہ الخوارج کے قیدیوں کو جیل سے رہائی ، اور 10000 سے زیادہ خوارج کو پاکستان میں واپس لانے کے بعد ، اب پی ٹی آئی نے صوبے کے عوام کا سودا کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے 28 جولائی 2025 کو پی ٹی آئی خیبرپختونخوا نے ایک قرارداد منظور کی، جس میں آئین کے آرٹیکل 245 کو ختم کر کے خیبرپختونخوا سے سیکیورٹی فورسز کے انخلاء کا مطالبہ کیا گیا یہ ایک ایسا مطالبہ ہے جو فتنہ الخوارج کے بیانیے کو تقویت دیتا ہے۔
کیا پی ٹی آئی اب بھارت کی پراکسی کے طور پر کھل کر سامنے آ چکی ہے؟
بھارت ہمیشہ سے فتنہ الخوارج کو پاکستان کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا آیا ہے، اور اب وہی خوارج پی ٹی آئی، پی ٹی ایم اور بی وائے سی جیسے سیاسی چہروں کے ذریعے دوبارہ خیبرپختونخوا میں داخل کیے جا رہے ہیں۔
بھارت کی یہی دیرینہ خواہش ہے کہ پاکستان کے حساس ترین صوبے میں بدامنی دوبارہ جنم لے، اور بدقسمتی سے پی ٹی آئی اب اس ایجنڈے کو عملی شکل دینے میں پیش پیش ہے۔
اب پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ آرٹیکل 245 کو ختم کیا جائے اور سیکیورٹی فورسز کا صوبے سے انخلاء کیا جائے — مقصد صاف ہے: فتنہ الخوارج کو دوبارہ جگہ، وقت اور پناہ دی جائے تاکہ وہ دوبارہ منظم ہو سکیں، کیونکہ موجودہ فوجی آپریشنز نے ان کے خفیہ ٹھکانوں کو تباہ کر دیا ہے۔
خیبرپختونخواہ کی عوام نے امن کا مطالبہ کیا ہے، جب سیکیورٹی فورسز نے خوارج کو چن چن کر جھنم واصل کرنے کی پوری تیاری کر لی ہے تب ہی پی ٹی آئی کو کیوں یاد آیا کہ فوج کا انخلاء کروایا جائے؟
بلاشبہ امن و امان کی بنیادی ذمہ داری پولیس کی ہوتی ہے، مگر سوال یہ ہے
کیا خیبرپختونخوا پولیس کی صلاحیت بڑھانے پر توجہ دی گئی ہے کہ وہ خوارج جیسے منظم دہشتگرد گروہ کا تنِ تنہا مقابلہ کر سکے؟
کیا پی ٹی آئی نے اپنے دس سالہ اقتدار میں پولیس کو اتنا بااختیار، وسائل سے لیس اور خودمختار بنایا کہ وہ دہشتگردی کے اس طوفان کو روک سکے جو پورے صوبے کو اپنے شکنجے میں لینے کو تیار بیٹھا ہے؟
جب آئی جی پولیس خود اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ صوبے میں معمولی پٹرولنگ کے لیے بھی وسائل دستیاب نہیں، تو پھر خوارج جیسی قوتوں سے لڑنا کس طرح ممکن ہے جب پورے ہندوستان کا پیسہ ان پر لگ رہا ہے؟
اصل مقصد کیا ہے؟
فوج کے انخلاء کے ذریعے دوبارہ انہی عناصر کو سہولت دینا، جنہیں پہلے بھی پی ٹی آئی حکومت نے مذاکرات، معافیوں اور واپسی کے منصوبوں کے ذریعے صوبے میں دوبارہ جگہ دی۔
آج ایک بار پھر خیبرپختونخوا کے عوام کو بیچا جا رہا ہے — ان کی جان، مال، عزت اور امن کو سیاسی مفادات کی بھینٹ چڑھایا جا رہا ہے۔
یہ صرف ایک سیاسی چال نہیں — یہ پاکستان اور خیبرپختونخوا کے عوام کے خلاف ایک کھلی دشمنی اور غداری ہے۔
اور اس سب کے پیچھے، بھارت کا وہی پرانا منصوبہ ہے — پاکستان کو اندر سے غیر مستحکم کرنا۔