ضیاء الحق سرحدی
انصاف تک آ سان رسا ئی اور انصاف کی بلا تا خیر فرا ہمی ہر شہر ی کا بنیا دی حق بھی ہے اور کا میاب ریاستوں کی پہچان بھی۔ وفاقی محتسب کے ادارے نے گزشتہ برسوں میں انصاف کی مفت اورجلد فرا ہمی کے لئے متعدد اقدا مات اٹھا ئے ہیں اور عوام النا س کو ان کی دہلیز پربلاتفریق انصاف فرا ہم کیا جا رہا ہے۔وفاقی محتسب کے اسلام آ باد میں ہیڈ آ فس کے علا وہ پو رے ملک میں 25 علاقا ئی دفا تر بھی کا م کر رہے ہیں، جن میں خضدار، خا ران، گلگت بلتستان، بہا ولپور، سکھر، حید رآ باد، وانا، صدہ، سا ہیوال، ملتان، ڈیر ہ غا زی خان اور مظفر آ باد آ زاد جموں و کشمیر جیسے دور دراز اور پسما ند ہ علا قے بھی شا مل ہیں۔ ان علاقا ئی دفا تر کی وجہ سے عوام الناس کو یہ سہولت حاصل ہے کہ وہ انصاف کے حصول کے لئے اپنے قر یب تر ین علاقا ئی دفتر میں شکا یت دا خل کر سکتے ہیں۔انصاف کی آ سان رسائی کو یقینی بنا نے کے لئے وفاقی محتسب نے یہ اہتمام بھی کر رکھا ہے کہ شکا یت کنند گان آن لا ئن شکا یت داخل کر کے آن لا ئن ہی سما عت میں بھی شر کت کر سکتے ہیں، یوں ان کو ایک پیسہ خر چ کئے بغیر گھر بیٹھے انصاف مل جا تا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے اہم بات یہ ہے کہ عوام کی سہو لت کی خا طر وفاقی محتسب کے افسران ملک بھر میں دور دراز قصبوں اور تحصیل ہیڈ کوا رٹر ز میں خو د جا کر کھلی کچہریاں منعقد کر تے ہیں اور وفاقی اداروں کے خلا ف شکا یات سن کر ان کے ازالے کے لئے مو قع پر ہی متعلقہ اداروں کو ہدا یات جا ری کر تے ہیں۔ ان کچہریوں میں سینکڑوں لوگ اپنی شکا یات لے کر آ تے ہیں اور اکثر شکایات کا مو قع پر ہی ازالہ کر دیا جا تا ہے۔
یوں عوام النا س کو ان کے گھر کے قریب ہی ریلیف مل جاتا ہے اور ان کے مسا ئل بھی فو ری طور پر حل ہو جا تے ہیں۔کھلی کچہر یوں کے انعقاد سے قبل قو می میڈ یا کے ساتھ ساتھ سو شل میڈ یا پر بھی ان کی تشہیر کی جا تی ہے تا کہ زیا دہ سے زیا دہ لو گ اپنے گھر کے نزدیک ہی انصاف کے حصول کے لئے کھلی کچہر ی میں حا ضر ہوکر اپنی شکایت پیش کر سکیں اور انہیں سفر کی صعو بت بھی نہ اٹھا نا پڑ ے۔اس سلسلے میں وفاقی محتسب کے افسران نے سا ل2024 میں تحصیلوں اور چھوٹے شہروں میں جا کر 126کھلی کچہر یاں لگا کر مو قع پر ہی انصاف فرا ہم کیا، جب کہ رواں سال کی پہلی ششما ہی میں فتح جنگ، کہو ٹہ، مر ی، پنڈ داد خان، وانا، صدہ، میر پور آ زاد جموں و کشمیر، کو ٹلی، کلر کہار، لا ڑکا نہ، خضدار، نا رووال، شیخو پو رہ، سیالکوٹ، ہنگو، رائے ونڈ، کو ہاٹ، دادو، کرک، صوا بی، کا مو نکی، حا صل پور، لو رالا ئی، تمر گرہ، بشام، میر پورخا ص، حضرو، ٹنڈو محمد خان، چیچہ وطنی، ہنزہ، بھکر اور منڈ ی بہا الد ین کے علا وہ اسی طرح کے دیگرکم ترقی یافتہ علا قوں میں 79 کھلی کچہر یاں لگا ئی گئیں اور ہزا روں لوگوں نے ان سے استفا دہ کیا۔ کھلی کچہر یوں کے سا تھ سا تھ وفاقی محتسب میں آ نے والی شکا یات پر وفاقی محتسب کے افسران سا ئلین کو اپنے اپنے علا قا ئی دفا تر میں بلا نے کی بجا ئے Outreach Complaint Resolution(OCR) پروگرام کے تحت تحصیل ہیڈ کوا رٹرز میں خود جا کر شکا یات کی سماعت کر تے ہیں اور شکا یت کنند گان کو بھی وہیں بلا لیتے ہیں، جس سے شکا یت کنند گان کو دفتروں کے چکر نہیں لگا نا پڑ تے۔ اکثر شکا یات کا فیصلہ او سی آ ر سما عت کے دوران ہی ہو جا تا ہے، کیو نکہ وہاں متعلقہ ایجنسیوں کے نما ئند وں کو بھی نو ٹس دے کر بلا لیا جا تا ہے۔ سال 2024 میں 171او سی آر(OCR) پروگرا موں کے ذریعے کثیرتعداد میں کیس نمٹا ئے گئے جبکہ سال رواں کی پہلی ششما ہی میں وفاقی محتسب کے افسران کے 137 او سی آر دوروں کے دوران پا نچ ہزار سے زا ئد شکایات کو نمٹا یا جا چکا ہے۔ گو یا پا نچ ہزار سے زا ئد خا ندا نوں کو ان کے گھر کے قر یب جا کر انصاف فرا ہم کیا گیا۔
دوسر ی طر ف وفاقی محتسب نے اپنے اختیارات استعمال کر تے ہو ئے یہ اہتمام بھی کیا ہوا ہے کہ عوام النا س کو جن سرکا ری اداروں کے خلا ف زیا دہ شکایات ہو تی ہیں، وفاقی محتسب کی معا ئنہ ٹیمیں ان اداروں کے دورے کر کے ان کے نظام کی اصلا ح کے لئے ہدا یات دیتی ہیں اور اپنی سفا رشات وفاقی محتسب کو پیش کرتی ہیں۔ اس طر یق کا ر سے اداروں میں اچھی خاصی اصلاح دیکھنے میں آ ئی ہے جس کا حتمی نتیجہ انصاف کی آسان رسا ئی کی صورت میں نکلتا ہے۔ سال2024 کے دوران وفاقی محتسب کی معا ئنہ ٹیموں نے سر کا ری اداروں کے79 دورے کئے اور فو ری حل طلب اور طو یل مد تی سفارشات مرتب کیں۔ جو وفاقی محتسب کی طر ف سے ان اداروں کے سر برا ہوں کو عملد رآمد کے لئے بھجوا ئی گئیں۔ وفاقی محتسب کا کو آر ڈینشن ونگ پو رے ملک سے آ ئی ہو ئی رپورٹوں پرعملدرآمد کے سلسلے میں متعلقہ اداروں سے مسلسل رابطے میں رہتا ہے تا کہ پیش رفت کا اندازہ ہو تا رہے اور جہاں کہیں کسی سفا رش پر عملد رآ مد میں رکا وٹ ہو، اسے دور کیا جا سکے۔ معا ئنہ ٹیموں کے ان دوروں کے دوران سر کا ری دفا تر میں اپنے کا موں کے لئے آ نے والے عام افراد سے ملا قا ت کرکے ان کی شکا یات بھی سنی جا تی ہیں اور متعلقہ ادارے کے افسران کو ہدا یات دے کر ان کی جا ئز شکا یات کا مو قع پر ہی ازالہ کیا جا تا ہے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ کھلی کچہر یوں، او سی آر اور معا ئنہ ٹیموں کے دوروں سے قبل متعلقہ علا قے میں وسیع پیما نے پر پبلسٹی کی جا تی ہے۔ مقا می اخبارات اور میڈ یا کے نما ئند وں کو بھی مد عو کیا جا تا ہے تا کہ وہ بذا ت خود سا ری کا رروا ئی ملا حظہ کرکے عوام النا س کو اس ادارے کی افا دیت کے با رے میں آگا ہی فرا ہم کر سکیں۔عوامی آگاہی کے سلسلے میں اٹھائے گئے ان اقدامات کے با عث وفاقی محتسب کے ادارے میں ہر سال شکا یات میں متواتر اضا فہ ہورہا ہے۔2024 کے دوران وفاقی محتسب کودو لاکھ26ہزار371شکایات مو صول ہو ئیں جب کہ دو لاکھ23 ہزار شکا یات کے فیصلے کئے گئے جو کہ ایک عا لمی ریکارڈ ہے کیو نکہ دنیا بھر میں محتسب کے کسی ایک ادارے نے ایک سال کے دوران اتنے فیصلے نہیں کئے۔ ان فیصلوں پر عملد رآمد کی شرح93فیصد سے زیا دہ بنتی ہے، گو یا صرف ایک سال کے اندر وفاقی محتسب کے ادارے نے سوا دو لا کھ خا ندانوں کومفت انصاف فرا ہم کیا۔ سال رواں کے دوران اب تک ایک لا کھ45 ہزار سے زا ئد شکا یات مو صول ہو چکی ہیں جن میں سے ایک لا کھ 43 ہزار407 شکا یات کے فیصلے کئے جا چکے ہیں۔ شکایات کی بڑ ھتی ہو ئی تعداد سے اندا زہ لگا یا جا سکتا ہے کہ اس سال 2025 کے اختتا م تک شکا یات کی تعداد اڑ ھا ئی لا کھ سے تجا وز کر جا ئے گی۔ یہ مثا لی کارکردگی وفاقی محتسب پاکستان کا اعزاز بھی ہے اور اس ادارے پر عوام الناس کے اعتمادکا مظہر بھی۔