وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈمارشل عاصم منیر نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈمارشل سید عاصم منیر سب سے پہلے سوات پہنچنے جہاں وفاقی وزیر امیرمقام نے دونوں کا استقبال کیا جبکہ وفاقی وزراء عطاء تارڑ، امیر مقام اور احسن اقبال بھی وزیراعظم کے ساتھ تھے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے سوات کے بعد بونیر ،شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا جہاں انہیں خیبرپختونخوا میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر بریفنگ دی گئی۔وزیراعظم ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے متاثرین سے اظہار یکجہتی کیا اور ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ وزیر اعظم اور شرکاء نے جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت اور پاک فوج متاثرین کی بحالی کےلیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
وزیراعظم نےقبضہ مافیا، لکڑی مافیا اور کان کنی کی سرگرمیوں میں خلاف ورزیوں پر توجہ دلائی اور ہدایت کی کہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف فوری اور بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ غیرقانونی قبضے، ٹمبر مافیا اور مائننگ سرگرمیاں بڑے نقصان کی وجہ ہیں، پاکستان کو سخت ریاست بننا ہوگا، ایسی سخت ریاست جہاں قانون سب پر یکساں لاگو ہو اور کسی کو استثنیٰ نہ دیا جائے، کسی کو قانون سے بالاتر نہیں ہونے دیں گے۔
اعلامیے کے مطابق آرمی چیف سید عاصم منیر نے بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعینات افواج، پولیس اور سول انتظامیہ سے ملاقات کی اوراہلکاروں کی بے لوث خدمات کو سراہا۔آرمی چیف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مدد اولین ترجیح ہے، کوئی کسر نہ چھوڑی جائے، ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کو انتہائی جذبے اور محنت کے ساتھ جاری رکھا جائے ، متاثرہ خاندانوں کی مشکلات کم کی جائیں۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ فورسز اور سول ادارے اپنی انتھک خدمات جاری رکھیں، شہریوں کی جانوں کا تحفظ اور ان کی امداد اولین ترجیح ہونی چاہیے۔