GHAG

گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال دہشت گردی میں 15 فی صد کمی واقع ہوئی ہے ۔ آئی جی خیبرپختونخوا

پشاور ( غگ رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے انسپکٹر جنرل پولیس ذوالفقار حمید نے کہا ہے کہ حملوں کے تسلسل کے باوجود اگست 2024 کے مقابلے اس وقت صوبے میں دہشت گرد کارروائیوں اور جانی نقصان کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ رواں برس خیبرپختونخوا میں 150 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 180 کو گرفتار یا زخمی کردیا گیا ہے ۔

ایک خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں مقابلتاً دہشت گرد واقعات میں تقریباً 15 فی صد کمی واقع ہوئی ہے ۔ گزشتہ برس اگست تک پولیس کے 89 اہلکاروں کو شہید کیا گیا تھا جبکہ اس برس یہ تعداد 76 رہی ہے ۔ اسی طرح گزشتہ سال 131 اہلکار زخمی ہوئے تھے اب کے بار یہ تعداد 110 رہی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ گرفتاریوں کی شرح میں اس برس 20 فی صد اضافہ ہوا ہے جبکہ 150 کے لگ بھگ گرفتار دہشت گردوں کی عام اور اعلیٰ عدالتوں سے ضمانتوں کی کوششوں کو ناکام بنایا گیا جن وہ متعدد وہ بھی شامل ہیں جنہوں نے مولانا حمیدالحق سمیت متعدد دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا ۔ اسی طرح باجوڑ میں دہشت گردی کی ہائی ویلیو ٹارگٹڈ کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کی نشاندھی اور گرفتاریوں میں بھی کافی پیشرفت ہوئی ہے ۔

ان کے بقول ضم اضلاع کے پولیس چوکیوں اور انفراسٹرکچر پر ماضی میں کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی جس کے باعث پولیس کو اپنی حفاظت میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ اب وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے اس مقصد کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں نہ صرف یہ کہ ضم اضلاع کے پولیس چوکیوں کو محفوظ بنایا جائے گا اور ان کو درکار سہولیات فراہم کی جائیں گی بلکہ نئی ریکروٹنگ بھی کی جائے گی ۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts