اہم طالبان رہنما کی جڑواں بیٹیوں کی قطر میں تعلیمی سرگرمیاں جاری
سرحدی صوبے میں ایک ملزم کو اسٹیڈیم کے اندر سزائے موت دینے کا واقعہ
اسٹیڈیم میں ہزاروں افراد کے علاوہ اہم وزراء اور سرکاری حکام کی شرکت
پشاور (غگ رپورٹ) افغانستان کے سرحدی صوبے پکتیا میں اہم وفاقی اور صوبائی وزراء اور افغان طالبان رہنماؤں، عوام کی موجودگی میں قتل کے الزام میں ملوث ایک گردیز شہر کے ایک باشندے کو سرے عام سزائے موت دی گئی۔ یہ طالبان کی افغانستان میں ٹیک اوور کے بعد سرعام کسی ملزم کو سزائے موت دینے کا چھٹا واقعہ بتایا جارہا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق آیاز رشید نامی ملزم کو متعدد اہم وزراء اور ہزاروں افراد کی موجودگی میں کھلے عام سزائے موت دی گئی۔
ایک عالمی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کی عبوری حکومت نے متعدد دیگر واقعات کی آڑ میں گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں تقریباً 100 باشندوں کو کھلے عام سخت سزائیں دی ہیں جن میں کوڑے مارنے کی سزائیں سرفہرست ہیں۔
دوسری جانب ان طالبان لیڈروں اور حکومتی عہدیداران کی منافقانہ طرز عمل کا یہ عالم ہے کہ اہم طالبان رہنما اور قطر دفتر کے ترجمان سہیل شاہین کی دو جڑواں بیٹیوں نے قطر کے ایک مہنگے تعلیمی ادارے سے گزشتہ روز ڈگریاں حاصل کیں اور ان کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی گئیں۔ متعدد دیگر اہم لیڈرز اور وزراء کی بچیاں بھی قطر، یو اے ای، ایران اور ازبکستان میں مغربی طرز تعلیم کے مہنگے اداروں میں تعلیم حاصل کرنے میں مصروف ہیں جبکہ افغانستان میں بچیوں کی تعلیم پر ابھی تک پابندی برقرار ہے۔