GHAG

افغان وزیراطلاعات کا عجیب وغریب بیان

پاکستان سے آنیوالے مہاجرین ہماری روایات کے مطابق ہمارے مہمان ہیں

پاکستان برطانیہ، سوویت یونین اور امریکہ کے انجام سے سبق حاصل کرے، خیراللہ خیرخواہ

پشاور (غگ رپورٹ) افغان عبوری حکومت کے مرکزی ترجمان خیر اللہ خیرخواہ نے پاکستان سے آنیوالے مہاجرین کو بھائی اور مہمان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ ہم اپنے ان مہمانوں کی میزبانی اور حفاظت کررہے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق موصوف نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان جن مہاجرین کو دہشتگرد قرار دیتا ہے ان سمیت پاکستان سے آنیوالے مہاجرین ہمارے مہمان اور بھائی ہیں اور ان کی میزبانی، تحفظ ہماری روایات کا حصہ ہے جس پر ہمیں فخر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو افغانستان کے خلاف کسی بھی قسم کی مہم جوئی سے قبل برطانوی سامراج ، سابق سوویت یونین اور امریکہ کے انجام سے سبق سیکھنا چاہیے کیونکہ ہم اپنی حفاظت کرنا جانتے ہیں اور یہ بھی جانتے ہیں کہ اپنی آزادی کے علاوہ اپنے مہمانوں کی حفاظت اور میزبانی کیسے کی جاتی ہے۔

دریں اثنا ایک اور اہم عہدیدار ذبیح اللہ مجاہد نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جب سے امارت اسلامیہ کی حکومت قائم ہوئی ہے پاکستان سمیت متعدد دیگر ممالک سے تقریباً 24 لاکھ افغان مہاجرین اپنے ملک واپس آئے ہیں جو کہ ہماری پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا ثبوت ہے۔

ان بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار فہمیدہ یوسفی نے کہا ہے کہ افغانستان کی خواتین اور بچوں کو بدترین نوعیت کے مسائل اور خوراک کی کمی کا سامنا ہے اور عام لوگ بنیادی حقوق اور ضروریات سے محروم ہیں ایسے میں اس قسم کے دعوے بہت عجیب لگتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں کو پاکستان نے نشانہ بنایا وہ کسی کے مہمان ہو یا بھائی ہمارے لیے وہ دہشت گرد تھے اس لیے پاکستان نے ان کو صفحہ ہستی سے مٹادیا اور اگر افغان حکومت نے ہوش کے ناخن نہیں لیے تو ایسی مزید کارروائیاں بھی کی جائے گی۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts