وزیر اعلیٰ اور حکومت ان فسادات سے لاتعلق ہیں، رؤف کلاسرا
میڈیا کو فائنل کال اور دیگر ایشوز سے فرصت نہیں ہے، نصرت جاوید
صوبائی حکومت کہیں پر کچھ کرتی نظر نہیں آتی، ابصار عالم
خیبرپختونخوا کی حکومت وفاق پر چڑھائی میں مصروف ہے، عادل شاہ زیب
صوبے کی سیکورٹی صورتحال ناقابل برداشت ہوگئی ہے، مشتاق یوسفزئی
پشاور (غگ رپورٹ) ملک کے نامور صحافیوں اور تجزیہ کاروں نے خیبرپختونخوا خصوصاً ضلع کرم کی سیکورٹی صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی ترجیحات اور کردار پر متعدد سوالات اٹھائے ہیں۔
نصرت جاوید، سینئر صحافی
سینئر صحافی نصرت جاوید نے انتہائی سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں حکومتوں کے علاوہ ہمارا میڈیا بھی کرم کے افسوسناک واقعات سے لاتعلق ہے اور اس کی تمام توجہ پی ٹی آئی کے احتجاج اور دیگر متعلقہ ایشوز پر فوکس ہے۔ ان کے بقول یہ رویہ بہت منفی اور قابل گرفت ہے۔
رؤف کلاسرا، سینئر اینکرپرسن
سینئر اینکر پرسن رؤف کلاسرا کے مطابق کرم مکمل طور پر فسادات کی زد میں ہے اور اب تک درجنوں افراد جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہوگئے ہیں مگر صوبائی حکومت کی کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آتے کیونکہ اس کی تمام توجہ فائنل کال کی ارینجمنٹ پر مرکوز ہے اور یہی رویہ وفاقی حکومت کا بھی ہے۔
ابصارعالم، سینئر تجزیہ کار
نامور تجزیہ کار ابصار عالم کے مطابق کئی مہینوں سے پاراچنار اور پورے ضلع کو حالات جنگ کا سامنا ہے اور سینکڑوں لوگ لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ بنوں، ڈی آئی خان، خیبر اور دیگر علاقے بھی بدترین حملوں کی زد میں ہیں مگر صوبائی حکومت اور متعلقہ ادارے صورتحال پر قابو پانے کیلئے کچھ نہیں کررہے جس کے باعث عوام میں شدید بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔
عادل شاہ زیب، سینئر اینکرپرسن
سینئر اینکر پرسن عادل شاہ زیب کے بقول خیبرپختونخوا کی حکومت کو مزاحمتی سیاست اور پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ سے فرصت نہیں ہے اور کرم سمیت آدھا خیبرپختونخوا دہشتگردی اور بیڈ گورننس کی لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں عوام بدترین عدم تحفظ کا شکار ہوگئے ہیں جبکہ صوبائی حکومت کے وسائل اسلام آباد اور پنجاب پر چڑھائی کے لیے استعمال ہورہے ہیں۔
مشتاق یوسفزئی، سینئر صحافی
باخبر صحافی مشتاق یوسفزئی کے مطابق جب سے افغانستان میں طالبان برسر اقتدار آئے ہیں خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے حالات سیکورٹی کے خطرناک چیلنجز سے دوچار ہوگئے ہیں تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ ریاستی سطح پر ہمیں اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے وہ اقدامات نظر نہیں آتے جن کی ضرورت ہے۔ ان کے مطابق افغانستان کے ساتھ سنجیدہ طرز عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ بہت سے مسائل دونوں ممالک کے تعلقات کے ساتھ منسلک ہیں اور علاقائی امن کے لئے نئی حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے۔
ڈاکٹر فرحت تاج، تجزیہ کار، محقق
تجزیہ کار اور محقق ڈاکٹر فرحت تاج کے بقول کرم میں جاری کشیدگی سے دونوں فریقوں کے حامی شدت پسند گروپ فائدہ اٹھاتے آرہے ہیں اور موجودہ صورتحال کو بگاڑنے میں بھی ان گروپوں کا ہاتھ ہے تاہم سول اداروں کا کردار لاتعلقی پر مبنی ہے جس کے باعث عوام مسلح جتھوں کی رحم و کرم پر ہیں۔