پی ٹی آئی کے ہاتھوں اسلام آباد میں تقریباً 10 پولیس ، رینجر اہلکاروں کی شہادتیں
حکومت کا فوج کو فری ہینڈ دینے اور سخت اقدامات کا فیصلہ
انتشاریوں اور شرپسندوں کو گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے، سیکورٹی ذرائع
پشاور (غگ رپورٹ) حکومت نے اسلام آباد میں آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج طلب کرتے ہوئے شرپسندوں کے خلاف سخت ترین کارروائیوں کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے شرپسندوں نے مختلف کارروائیوں کے دوران رینجرز اور پولیس کے تقریباً 10 جوانوں کو شہید کردیا ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق فورسز خصوصاً فوج کو حکم دیا گیا ہے کہ شرپسندوں اور انتشاریوں کو دیکھتے ہی گولی ماری جائے اور ہر صورت میں سیکورٹی کی صورتحال کو نارمل رکھا جائے۔
پیر اور منگل کی درمیانی شب مذاکراتی عمل کے باوجود سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ نے احتجاجی جلوس کے اختیارات اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے یہ کہہ کر کارکنوں کو مزید مشتعل کردیا کہ ان کے شوہر کے واضح احکامات کی روشنی میں وہ ہر قیمت پر ڈی چوک پہنچ جائیں۔ اس اعلان کے بعد سری نگر ہائی وے پر نہ صرف یہ کہ پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا بلکہ رینجرز کے ایک گروپ پر گاڑی چڑھائی گئی جس کے نتیجے میں تقریباً 4 اہلکار جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے فوج طلب کرلی گئی تاہم مشتعل مظاہرین کی پیشقدمی جاری رہی اور صورت حال کشیدہ ہوتی گئی۔