بازیابی میں قبائلی عمائدین ، مشران نے بنیادی کردار ادا کیا ، آئی ایس پی آر
پشاور ( غگ رپورٹ ) گزشتہ دنوں ڈیرہ اسماعیل کے نواحی علاقے کلاچی کی ایک مسجد سے اپنے والد کی فاتحہ خوانی میں بیٹھے ایک فوجی افسر لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر خان اور ان کے تین قریبی رشتے داروں کے اغواء کرنے کے واقعے کا ڈراپ سین ہوگیا ہے اور چاروں کو باحفاظت بازیاب کرایا گیا ہے ۔
آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان کے مطابق لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور دیگر مغویوں کو بازیاب کرایا گیا ہے اور اس کوشش میں قبائلی عمائدین اور مشران نے بنیادی کردار ادا کیا ہے ،تمام مغوی اپنے گھر پہنچ گئے ہیں ۔
آزاد ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ تمام مغویوں کو کسی تاوان یا ڈیل کی بجائے بعض بااثر قبائلی مشران پر مشتمل ایک جرگے کے ذریعے ایک مقامی دہشت گرد گروپ سے آزاد کرایا گیا ہے ۔ ان ذرائع کے مطابق دہشت گرد گروپ نے ان سرکاری افسران کے بدلے اپنے بعض زیر حراست دہشت گردوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا اور ایک لسٹ بھی دی گئی تھی تاہم سیکیورٹی اداروں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا تھا جس کے نتیجے میں مشران اور عمائدین کے دباؤ پر مغویوں کو رہا کرایا گیا اور وہ اپنے گھر پہنچ چکے ہیں۔