ٹی ٹی پی ، افغان حکام کے علاوہ مراد سعید سے بھی ملاقات کی اطلاعات
وفاقی حکومت کی اجازت نہ دینے پر اعظم سواتی کی ہائی کورٹ سے رجوع
پشاور (غگ رپورٹ) سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے اہم رہنما اعظم سواتی اور ان کی اہلیہ کو وفاقی حکومت نے افغانستان کے دارالحکومت کابل کا مجوزہ دورہ کرنے کی اجازت نہیں دی جس کے خلاف انہوں نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
اعظم سواتی پاکستان اور افغانستان کے انتہائی کشیدہ تعلقات اور بدامنی کی جاری صورتحال کے باوجود اہلیہ سمیت کابل کیوں جا رہے تھے یہ سوال بہت اہم ہے مگر اس کا کسی نے نوٹس نہیں لیا۔
اس ضمن میں معتبر ذرائع نے “غگ” کو بتایا کہ اعظم سواتی پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی خصوصی ہدایت پر ایک اہم “ٹاسک” لیکر کابل جارہے تھے کہ ان کو ویزا دینے کی راہ میں رکاوٹ ڈالی گئی۔ ذرائع کے مطابق موصوف مبینہ طور پر افغانستان میں موجود اپنی پارٹی کے اہم لیڈر مراد سعید کے علاوہ ٹی ٹی پی اور افغان حکومت کے بعض اہم عہدے داران سے ملاقاتیں کرنے اور ان تک عمران خان کا کوئی “اہم پیغام” دینے کابل جانے کی کوشش میں ہیں اور اس ضمن میں ان کے لئے روڈ میپ بھی تیار کیا جاچکا ہے۔
ان باخبر ذرائع کے مطابق بعض اداروں کو اس قسم کی اطلاعات موصول ہوتی رہی ہیں کہ مراد سعید سمیت تحریک انصاف کے تقریباً ایک درجن اہم عہدیدار 9 مئی کے واقعات کے بعد افغانستان میں “مہمان” بنے ہوئے ہیں ۔ ان میں سے بعض کابل کے راستے سرکاری سرپرستی میں باہر منتقل ہوگئے ہیں تو متعدد خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی تیسری حکومت کے قیام کے بعد سرکاری سرپرستی میں پشاور منتقل ہوئے جن کو یہاں باقاعدہ پروٹوکول سے نوازا جارہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اعظم سواتی کے مجوزہ دورے کا مقصد نہ صرف افغانستان میں روپوش بعض رہنماؤں سے ملاقاتیں کرنی تھیں بلکہ وہ افغان عبوری حکومت، امارت اسلامی کے بعض حکام کے علاوہ کالعدم ٹی ٹی پی کے عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کرنے والے تھے تاہم ان کو بوجوہ اس دورے کی اجازت نہیں ملی جس کے خلاف انہوں نے گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا اور موقف اختیار کیا کہ ان کو اس سفر کی اجازت دی جائے۔
بعض باخبر حلقوں نے اس ضمن میں یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف بھارت،امریکہ،برطانیہ اور بعض دیگر ممالک کے علاوہ افغانستان کی عبوری حکومت اور بعض دیگر قوتوں کے ذریعے بھی پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اس سلسلے میں نہ صرف عمران خان نے بذات خود خصوصی ہدایات دی ہیں بلکہ خیبرپختونخوا کی حکومت بھی اس ضمن میں سہولت کاری کا کام سرانجام دینے کی کوششیں کررہی ہے۔