GHAG

بیرسٹر گوہر اپنی پارٹی کے مقبول بیانیہ کے خلاف؟

عمران خان بلکل تندرست اور اڈیالہ جیل ہی میں ہیں، بیرسٹر گوہر

شہداء سے متعلق غیر ذمہ دارانہ اعدادوشمار نہیں دے سکتے، چیئرمین پی ٹی آئی

ڈی چوک آنا ہماری پلاننگ نہیں تھی، میڈیا سے گفتگو

پشاور (غگ رپورٹ) پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو لوگ 26 نومبر کو اسلام آباد میں درجنوں کارکنوں کی اموات کی بات کررہے ہیں ہم ان سے متفق نہیں ہیں اور اس بیانیہ سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہیں۔ ان کے بقول پی ٹی آئی ایک مقبول جمہوری جماعت ہے اور اس تناظر میں غیر ذمہ دارانہ اعدادوشمار نہیں دے سکتے۔

عمران خان کی صحت سے متعلق انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پھیلائی گئی خبریں غلط ہیں وہ نہ صرف یہ کہ اڈیالہ جیل میں ہیں بلکہ صحت مند بھی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پارٹی فیصلے کے مطابق ڈی چوک جانا ہمارا مقصد نہیں تھا نہ ہی پارٹی رہنماؤں کو ڈی چوک جانے کا کہا گیا تھا۔ اس ضمن میں مس کمیونیکیشن ہوئی ہے اور اسی تناظر میں بانی پی ٹی آئی نے ہدایت کی ہے کہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے۔

دوسری جانب پارٹی کے اہم رہنما علی محمد خان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ڈی چوک جانے کا فیصلہ کس کا تھا یہ ان سمیت اکثر لیڈروں کو نہیں معلوم کیونکہ ایسا فیصلہ مرکزی قیادت نے عمران خان کی ہدایت کے مطابق ہی کرنا تھا۔ ان کے مطابق اس معاملے نے بہت سے سوالات پیدا کیے ہیں اور کارکنوں کو بھی پریشانی کا سامنا ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس نے ڈی چوک میں احتجاج اور توڑ پھوڑ کی پاداش میں عمران خان سمیت پارٹی کے 96 لیڈروں کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں جن میں بشریٰ بی بی، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، سلمان اکرم راجہ، مراد سعید، شیر افضل مروت، رؤف حسن اور خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور شامل ہیں۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts