GHAG

بشریٰ بی بی سیاست کرنے پشاور آئی تھیں، فیصل کریم کنڈی

دیکھتے ہیں پشاور جلسہ میں کتنے لوگ پنجاب سے آتے ہیں، گورنرخیبرپختونخوا

جو کام پنجاب میں فرح گوگی سے کرائے گئے وہ اب پشاور میں بھی ہوں گے، گورنرخیبرپختونخوا

صوبے کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے، مگر کرپٹ صوبائی حکومت اس سے لاتعلق ہے، فیصل کریم کنڈی

صوبے کے آئینی حقوق کے لیے سب کو متحد ہونے کی ضرورت ہے، پشاور میں تقریب سے خطاب

پشاور (نمائندہ خصوصی) خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے الزام لگایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی سیاست کرنے پشاور آئی تھیں۔ انہوں نے جو کام پنجاب میں فرح گوگی سے کرائے تھے اب وہ کام پشاور میں بھی کروانا چاہتی ہیں۔

پشاور میں این ایف سی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ جیل سے چھوٹنے کے بعد اپنے گھر جاتے ہیں بشریٰ بی بی جیل سے پشاور پہنچی کیونکہ وہ سیاسی ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کا سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے مگر کرپٹ صوبائی حکومت اس سے لاتعلق ہے اس لیے تمام اسٹیک ہولڈرز ایک پیج پر آکر صوبے کا آئینی مقدمہ لڑیں۔ ان کے بقول ایک بار پھر صوبائی حکومت کی سرپرستی میں پشاور میں ایک جلسہ ہونے جارہا ہے دیکھتے ہیں کہ اس میں پنجاب سے پی ٹی آئی کے کتتے لوگ شرکت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ صوبے اور وفاق کے درمیان پل کا کردار ادا کر رہے ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر صوبے کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں کیونکہ صوبائی حکومت کو صوبے کے حقوق ، امن اور مفادات سے کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے۔

سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر شیرپاؤ نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا اجراء اور اس میں خیبرپختونخوا کے حقوق کا تحفظ وقت کا تقاضا اور ہمارا آئینی حق ہے۔ ان کے مطابق اس ضمن میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنا کردار ادا کریں اور جاری بدامنی کا بھی سدباب کیا جائے۔

جماعت اسلامی کے صوبائی رہنما اور سابق صوبائی وزیر بلدیات عنایت اللہ خان نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومتوں کو صوبے کے امن اور اس کے مفادات کے تحفظ سے کوئی سروکار نہیں ہے حالانکہ صوبے کو بدامنی کے علاوہ بیڈ گورننس، کرپشن، کشیدگی اور معاشی بدحالی کا سامنا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts