پشتون جہادی اور “غیرت مند” قوم ہے اپنے لیڈر کو بچائیں گے، کارکنان سے خطاب
پارٹی اختلافات کے باعث 24 نومبر کا احتجاج متاثر ہوا تو دیکھوں گی، بشری بی بی کی دھمکی
لیڈر نہ گرفتار ہو نہ اختلافات سے دوچار ورنہ ۔۔۔پشاور میں دھمکی آمیز خطاب
وزیراعلیٰ ہاؤس میں “الجہاد الجہاد” کے نعرے وزیر اعلیٰ کی شاندار انٹری
پشاور (غگ رپورٹ) وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور سابق وزیراعظم عمران خان کی تیسری اہلیہ بشریٰ بی بی المعروف پیرنی کی غیر معمولی سرگرمیوں اور دھمکیوں کا مرکز بنا ہوا ہے اور ایک حالیہ اجلاس میں بشریٰ بی بی، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے سینکڑوں کارکنوں کو اتنا جذباتی کردیا کہ ایک بڑے ہال میں “سبیلنا سبیلنا الجہاد الجہاد” کے نعرے لگائے گئے اور عمران خان کی رہائی کے لیے جانیں دینے اور لینے کا عہد کیا گیا۔
دوسری جانب بشریٰ بی بی نے اپنی ایک تقریر میں جہاں یہ ہدایات جاری کیں کہ ان کی ایک نامزد کردہ مانیٹرنگ ٹیم نہ صرف یہ کہ ہر لیڈر اور رکن اسمبلی کے لائے گئے کارکنوں کی ویڈیوز بنائے گی بلکہ جن لیڈروں اور ممبران اسمبلی نے اسمبلی کی ” کارکردگی” ٹھیک نہیں رہی ان کو ٹکٹ سے محروم کرنے کے علاوہ پارٹی سے باہر نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی دھمکی دی کہ اختلافات پیدا کرنے والے لیڈرز کو بھی پارٹی سے نکال دیا جائے گا اور جو عہدیدار اور ممبران اسمبلی گرفتار کیے گئے ان کو بھی معاف نہیں کیا جائے گا۔
دوسری جانب ان کی ایک تقریر کی آڈیو لیک ہوگئی تو انہوں نے اس پر جہاں اسپیشل برانچ کے دو افسران کی سرزنش کی اور وزیراعلیٰ سے احتجاج کیا بلکہ شرکاء کے سمارٹ فونز لانے پر باقاعدہ پابندی بھی عائد کردی جس پر متعدد رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ ہاؤس میں مارشل لاء لگ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے ایک قریبی رشتے دار اور بعض وزراء کے ساتھ بھی بشریٰ بی بی کی تکرار ہوئی ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ بشریٰ بی بی نے پارٹی کے بعض صاحب حیثیت لیڈرز ، وزراء اور ممبران اسمبلی کے علاوہ بعض ٹھیکے داروں سے 24 نومبر کے ایونٹ کے لیے کروڑوں کے فنڈز فراہم کرنے کا مطالبہ کیا جس پر سخت ردعمل سامنے آیا۔
بعض پارٹی ذرائع نے اس پر وزیراعلیٰ سے شکایت کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ صوبے میں بشریٰ بی بی کے عمل دخل کے باعث متوازی حکومت قائم ہوگئی ہے اور یہ کہ اعلیٰ قیادت بشریٰ بی بی اور ان کی ایک خاتون ترجمان کی سرگرمیوں کا نوٹس لیں۔