آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے منگل کے روز جنوبی وزیرستان کا اہم دورہ کیا جہاں انہوں نے اعلیٰ عسکری حکام اور نوجوانوں سے ملاقاتیں کیں اور علاقے کی سیکیورٹی صورتحال پر پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری سے بریفنگ لی۔ جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا پہنچنے پر پشاور کے کور کمانڈر اور دیگر حکام نے آرمی چیف کا استقبال کیا اور یادگار شہداء پر پھول چڑھاتے ہوئے امن کی بحالی کے لیے سیکورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کی۔
آرمی چیف نے اس موقع پر کہا کہ خیبرپختونخوا خصوصاً قبائلی علاقوں کے عوام اور سیکورٹی فورسز نے امن کے قیام اور پاکستان کے استحکام کے لیے مثالی قربانیاں دی ہیں اور ہم ان کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کی قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے گا اور علاقے میں نہ صرف یہ کہ امن کے قیام کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا بلکہ علاقے کی ترقی اور خوشحالی کو ممکن بنانے کے عمل کو بھی ممکن بنایا جائے گا ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاک فوج خیبرپختونخوا پولیس کی تکنیکی معاونت کے علاوہ دیگر سہولیات کی فراہمی پر بھی توجہ دے رہی ہے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام فورسز ایک ساتھ آگے بڑھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔
یہ بات خوش آئند ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکمرانوں کے برعکس پاک فوج کی قیادت خیبرپختونخوا بالخصوص شورش زدہ قبائلی علاقوں کے معاملات پر غیر معمولی توجہ دے رہی ہے اور اس ضمن میں موجودہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے عہدے کا چارج لینے کے بعد قبائلی علاقوں کے ریکارڈ دورے کیے ہیں۔ وہ ہر ایونٹ کے دوران خیبرپختونخوا کے عوام کی قربانیوں اور کردار کا اعتراف بھی کرتے ہیں جو کہ ایک حوصلہ افزاء رویہ ہے۔
جس روز آرمی چیف وانا کے دورے پر تھے اس روز اگر ایک طرف ایک اور قبائلی علاقے ضلع کرم میں ایک بار پھر کشیدگی جاری تھی اور کئی لوگوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات تھیں وہاں شمالی وزیرستان میں پاک فوج ایک بڑی کارروائی میں مصروف عمل تھی۔
اس تمام صورتحال کا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت امن کی بحالی کے لیے وہ کردار ادا کرتی نظر نہیں آتی جس کی ضرورت ہے بلکہ یہ حکومت ان نازک حالات میں بھی اسمبلی اجلاس کے دوران ریاستی اداروں کے خلاف پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف عمل تھی۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز جاری چیلنجز کا ادراک کرتے ہوئے ایک پیج پر آکر مشترکہ کوششوں کا آغاز کریں۔