GHAG

پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن، مرکزی قائدین اور اراکین اسمبلی گرفتار

گرفتاریاں قانون کو ہاتھ میں لینے اور تشدد کرنے پر کی جارہی ہیں، حکام

پشاور (غگ رپورٹ) اسلام آباد پولیس نے مختلف مقدمات کی بنیاد پر پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت تقریباً ایک درجن رہنماؤں کو یا تو گرفتار کرلیا ہے یا ان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مار رہی ہے۔ بیرسٹر گوہر کے علاوہ جن اہم لیڈروں اور ممبران اسمبلی کو گرفتار کرلیا گیا ہے ان میں شیر افضل مروت، شیخ وقاص اکرم، زبیر خان، شعیب شاہین،  زین قریشی، حامد رضا، جمشید دستی، مولانا نسیم، عامر ڈوگر، شاہد خٹک اور دیگر رہنما شامل ہیں جبکہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف بھی اسلام آباد کے ایک تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس اور حکومتی حکام کے مطابق ان تمام پارٹی عہدیداروں کو جلسے میں تشدد،شرائط کی خلاف ورزی، اشتعال دلانے اور کار سرکار میں مداخلت جیسے مقدمات میں عین قانون کے مطابق حراست میں لیا گیا ہے اور مزید کی گرفتاریاں بھی کی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کو جن لیڈروں کی گرفتاری کی فہرست دی گئی ہے اس میں رہنما شامل ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی کا پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین کی گرفتاری پر برہمی کا اظہار

2014ء میں ایک جماعت اور کزن نے پارلیمںٹ پر حملہ کیا تو اسی کرسی پر تھا، وہ پہلا حملہ تھا، اسپیکر آیاز صادق

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اراکین پارلیمنٹ نے گذشتہ رات کے واقعے پر بات کی تو اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کل رات پارلیمنٹ میں جو ہوا، اس پر ایکشن لیا جائے گا۔

اسپیکر کا کہنا تھا کہ اپنے آپ کو بدقسمت سمجھتا ہوں کہ 2014 میں ایک جماعت اور ان کے کزن نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا تو اس کرسی پر تھا، اس لحاظ سے بدقسمت ہوں وہ پہلا حملہ تھا، دوسرا حملہ مولانا صلاح الدین ایوب کے کمرے پر چھاپہ پڑا، وہ بھی ہماری بدقسمتی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ کل وہ جس طرح آئے ہیں اس پر ایکشن لیں گے اس پر خاموش نہیں رہیں گے، 2014 میں، میں نے خود مقدمہ درج کرایا تھا، آج بھی ایف آئی آر کٹوانا پڑی تو جن لوگوں نے یہ کیا ان پر ایف آئی آر کٹواؤں گا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts