قافلوں کی پاراچنار پہنچے سے قبل واپسی، پولیس اور ایف سی کے دستے طلب
علاقے میں سخت کشیدگی، فائرنگ اور حملوں کی اطلاعات
پشاور (غگ رپورٹ) شورش زدہ علاقے کرم میں معاہدے کے باوجود ہفتے کی صبح ایک بار پھر حملوں اور فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جہاں نامعلوم افراد نے بھاری ہتھیاروں سے ایک سرکاری قافلے پر گبن کے مقام پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر جاوید اللہ محسود سمیت ایف سی اور پولیس کے متعدد اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ یہ اطلاعات بھی موصول ہوئی کہ ڈپٹی کمشنر کو شدید زخمی ہونے کے باعث ہیلی کاپٹر میں پشاور منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پولیس کے مطابق ہے کہ لوئر کرم کے علاقہ بگن میں وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
واقعات کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری طلب کی گئی تاہم اعلیٰ حکام نے مسلسل فائرنگ کے پیشِ نظر ٹل اور کوہاٹ سے پاراچنار جانے والے گاڑیوں کے اس قافلے کو واپس کردیا جس میں سامان رسد پہنچایا جارہا تھا۔
صوبائی حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بھی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ شرپسندوں نے حملے کیے ہیں اور یہ کہ زخمی ڈپٹی کمشنر کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور منتقل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر جاوید محسود امدادی سامان لانے والے ٹرکوں کے قافلے کے لیے راستے کلیئر کرانے بگن گئے تھے۔
(4جنوری 2024)