GHAG

ہر بات اور فیصلے کے لیے بانی کی طرف دیکھنا درست طریقہ کار نہیں ہے، شیر افضل مروت

19-12-2024

فوج اس ملک کا محافظ ادارہ ہے اس کا احترام ہونا چاہیے کہ وہ اپنے فرائض ادا کریں، رکن قومی اسمبلی

کرم کی کشیدگی زمینوں کی تقسیم کے مسایل سے جڑی ہوئی ہے حکومت نے ٹھیک طرح سے اسے ڈیل نہیں کیا، رہنما پی ٹی آئی

میں خود شام کے بعد اپنے علاقے میں گھر سے باہر نہیں نکل سکتا،پارلیمنٹ سے خطاب

اسلام آباد (خصوصی رپورٹ) پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اور مرکزی رہنما شیر افضل مروت نے خیبرپختونخوا خصوصاً ضلع کرم کی بدامنی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرم کے معاملات زمینوں کے تنازعات سے جڑے ہوئے ہیں اور حکومت نے ان مسائل کو ٹھیک طریقے سے ڈیل نہیں کیا جس کے باعث نہ صرف درجنوں جانیں چلی گئیں، درجنوں بچے ادویات اور سہولیات کے فقدان کے باعث جاں بحق ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ وہ مقامی عمائدین کی خواہش پر ایک جرگہ لیکر جانے کی پلاننگ کررہے ہیں تاہم اس کے لیے لازمی ہے کہ وزیراعلیٰ اور صوبائی حکومت ان کو با اختیار بنائیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ فوج کو متنازعہ بنانے کی کوششوں سے گریز کی ضرورت ہے۔ فوج نہ صرف ملک کا اہم ترین ادارہ ہے بلکہ ہمارا محافظ ادارہ بھی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی مسلسل ہدایات اور مجوزہ مذاکراتی عمل پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر بات اور ہر فیصلے کے لیے پارٹی قیادت کو بانی کی طرف دیکھنے کا سلسلہ ترک کرنا پڑے گا۔ ہر کوئی ملاقات کرکے اپنی مرضی کے مطابق اس کی تشریح کرنے میں لگ جاتا ہے ہمیں عوام اور پارٹی نے مینڈیٹ دیا ہے اس لیے ہمیں خود اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے اپنے طور پر فیصلے لینے پڑیں گے۔

گاؤں میں شام کے بعد گھر سے باہر نہیں نکل سکتے، قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب

قبل ازیں پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بعض دیگر باتوں کے علاوہ یہ بھی کہا کہ خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی صورتحال ابتر ہوگئی ہے اور وہ اپنے علاقے میں شام کے بعد خود گھر سے باہر نہیں نکل سکتے۔ ان کے بقول اس صورتحال کا سنجیدگی کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز کو نوٹس لینا ہوگا کیونکہ صوبے کے عوام کو خوف کے علاوہ شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts