GHAG

پی ٹی آئی کا فائنل راؤنڈ کیوں اور کس لئے ۔۔؟

 عمران خان ٹرمپ کا پریشر ڈال کر ڈیل کو ممکن بنانا چاہتے ہیں، نجم سیٹھی

صوبائی حکومت کی توجہ سیکورٹی کی بجائے محاذ آرائی پر مرکوز ہے، حسن خان

عمران خان پارٹی کی بجائے اپنی فیملی پر انحصار کرتے ہیں، جاوید چوہدری

صوبائی حکومت کے وسائل پھر سے احتجاج کے لئے استعمال ہوں گے، مبارک علی

 پشاور (غگ رپورٹ) ممتاز تجزیہ کاروں نے عمران خان کی جانب سے 24 نومبر کو دی جانے والی فائنل کال کو فرسٹریشن کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پارٹی کے اندرونی اختلافات اور دوسری رکاوٹوں، عوامل کے باعث حسب معمول یو ٹرن بھی لے سکتے ہیں۔

نجم سیٹھی، سینئر تجزیہ کار

سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی کے بقول عمران خان کو اپنی پارٹی لابنگ اور انویسٹمنٹ کے باعث توقع ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ان کی رہائی اور رعایت کے لئے کوئی مداخلت کریں گے جبکہ ریاست چاہتی ہے کہ ٹرمپ کے چارج لینے سے قبل عمران خان کو سزائیں دی جائیں۔ ان کے بقول عمران خان کو بعض ممالک کی درخواست پر کسی دوسرے ملک منتقل بھی کیا جاسکتا ہے تاہم وہ پریشر ڈالنے کی کوشش کرتے ہوئے 24 نومبر کی کال سے یوٹرن بھی لے سکتے ہیں۔

حسن خان، سینئر اینکرپرسن

سینئر اینکر پرسن حسن خان کے مطابق اس پورے کھیل میں خیبرپختونخوا حکومت کے کردار نے بہت عجیب صورتحال پیدا کرلی ہے اور سب سے بڑا مسئلہ یہ درپیش ہے کہ صوبائی حکومت سمیت تقریباً تمام اسٹیک ہولڈرز کو صوبے کی بگڑتی سیکورٹی پر کوئی تشویش نہیں ہے اور یہ تاثر بہت عام ہے کہ ریاست طالبان وغیرہ کو کوئی سنجیدہ تھریٹ نہیں سمجھتی۔

جاوید چوہدری، سینئر اینکرپرسن

اینکر پرسن جاوید چوہدری نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کا فیصلہ ساز کردار عمران خان کے حکم کے مطابق اب بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کے ہاتھ میں ہے جبکہ علی امین گنڈاپور بھی ایک اہم کردار نبھاتے چلے آرہے ہیں۔ ان کے بقول عمران خان کی شدید خواہش ہے کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ مذاکرات یا مفاہمت کریں جس سے اسٹیبلیشمنٹ مسلسل انکار کرتی آرہی ہے۔

مبارک علی، اینکرپرسن

اینکر پرسن مبارک علی کے مطابق صوبائی حکومت ایک بار پھر اپنے وسائل اور مشینری کو مذکورہ احتجاج کے لیے استعمال کرے گی اور اس سے وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے درمیان تلخی میں مزید اضافے کا راستہ ہموار ہوگا۔ ان کے بقول صوبہ خیبرپختونخوا کو سیکورٹی سمیت متعدد مسائل کا سامنا ہے مگر صوبائی حکومت ان چیلنجز سے لاتعلق ہے حالانکہ صوبے کے حالات کو بہتر بنانا اس حکومت اور پارٹی کے بنیادی ذمہ داریوں میں آتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts