عوام ان کے پہلے والے مذاکرات کا نتیجہ دیکھ چکے ہیں، سابق وزیرخارجہ کا خصوصی انٹرویو
پشاور (غگ رپورٹ) سابق وزیر خارجہ اور قومی اسمبلی میں متعلقہ کمیٹی کی چیئرپرسن حنا ربانی کھر نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی جانب سے افغانستان کی حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے اعلان کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئین اور رولز آف بزنس میں کسی صوبائی حکومت کو اس طرح کی پریکٹس کی گنجائش نہیں ہے اور وزیر اعلیٰ کا اعلان ایک احمقانہ اقدام ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ خارجہ امور اور پالیسی چلانا واضح طور پر فیڈرل سبجیکٹ ہے اور کسی بھی صوبہ یا وزیراعلیٰ کو اپنے طور پر ایسا کرنے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ماضی میں جو مذاکرات کئے تھے اس کے نتائج اور اثرات آج سب کے سامنے ہیں اور یہ کہ پاکستان پیپلزپارٹی کا موقف پہلے کی طرح اب بھی طالبان، افغان حکومت کے بارے میں بالکل واضح ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے گزشتہ حکومت کے دوران ٹی ٹی پی اور علاقائی امن کے قیام کے معاملات پر افغان عبوری حکومت کو ہر ممکن طریقے سے سمجھانے کی بہت کوشش کی مگر دوسری جانب سے کوئی تعاون نہیں کیا گیا اس لئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور ان کی پارٹی اس معاملے سے دور رہیں۔