اسلام آباد(غگ رپورٹ) وفاقی حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے امیر نور ولی محسود کی پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیوں سے متعلق منظر عام پر آنے والی آڈیو کال کی فارنزک آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ فرانزک آڈٹ کے بعد افغانستان میں موجود کالعدم ٹی ٹی پی کے نور ولی محسود کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
مذکورہ کال 19 جولائی کومنظر عام پر آئی تھی جس میں وہ احمد حسین عرف غٹ حاجی کو ہسپتالوں، سرکاری املاک، سکولوں کو دھماکے سے اڑانے کی ہدایات دے رہا ہے۔خفیہ کال میں پولیس اور فوجیوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی واضح ہدایات بھی سنی جا سکتی ہیں۔
دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان نےآڈیو کال کو اے آئی کے ذریعے تیارشدہ ویڈیو قرار دیتے ہوئے اسکی تردید کی ہے۔
پاکستانی حکام نے نورولی محسود اور غٹ حاجی کی خفیہ آڈیو لیک کا آفیشل فارنزک کروانے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق خفیہ کال کی فرانزک رپورٹ کی بنیاد پر نورولی محسود اور غٹ حاجی کے خلاف ملک کے اندر اور باہر قانونی کارروائی کی جائے گی جس میں کری شموزئی ڈیرہ اسماعیل خان کے دیہی ہیلتھ سنٹر میں 15 اور 16جولائی کو ہونیوالے حملے میں بچوں اور عورتوں کی شہادت کو بنیاد بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے حملے میں سیکیورٹی فورسز سمیت بچوں اور خواتین کو بھی شہید کیا گیا تھا ۔
پاکستان کے خلاف افغان سرزمین کے استعمال اور دہشت گردوں کی موجودگی پر پاکستان نے سرکاری طور پر افغانستان سے شدید احتجاج بھی کیا تھا اور اسلام آباد میں افغانستان مشن کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کیا گیا۔