پارٹی نے بانی پی ٹی آئی سے کہا ہے کہ سول نافرمانی پر تھوڑے دن رک جائیں، علیمہ خان کی گفتگو
موجودہ حالات میں سول نافرمانی کی کال فلاپ ہونا یقینی ہے، تجزیہ کاروں کی رائے
پشاور(غگ رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے سول نافرمانی کی کال کو آخری پتہ قرار دیا جارہا ہے تاہم انہوں نے یہ کال چند دن کیلئے مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی کے قائدین اور خود بانی پی ٹی آئی کو خدشہ ہے کہ انکی یہ کال فلاپ ہوسکتی ہے۔
منگل کو عمران خان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس تحریک کے خدوخال اور ٹائم لائن کا فیصلہ خود کریں گے۔عمران خان نے اپنے بیان میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کی سات وجوہات بتائی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی نے کہا میرے مطالبات نہ مانے گئے تو سول نافرمانی کی کال دوں گا۔ مجھے ملک کی فکر ہے، سول نافرمانی پر تھوڑے دن انتظار کرلیتا ہوں۔
دوسری جانب سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو انکی جماعت کے رہنماؤں کے علاوہ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمودخان اچکزئی اور اختر مینگل نے بھی کہا ہے کہ سول نافرمانی کی تحریک کا اعلان نہ کریں کیونکہ اس وقت سول نافرمانی کی کال فلاپ ہوسکتی ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بانی پی ٹی آئی خود بھی سمجھتے ہیں کہ سول نافرمانی کی تحریک کی کال آخری پتہ کے طور دباؤ ڈالنے کیلئے استعمال کی جارہی ہے لیکن خدشہ ہے کہ 26نومبر کے احتجاج کی طرح انکی یہ کال بھی ناکام ہوگی جس کے بعد بانی پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے کوئی آُپشن باقی نہیں رہے گا۔