GHAG

جمیل مرغز کی سیاسی اور صحافتی خدمات

پشاور (غگ رپورٹ) قوم پرست اور کمیونسٹ تحاریک کے قابل ذکر نام اور صاحب طرز کالم نگار ، تاریخ دان جمیل مرغز مختصر علالت کے بعد گزشتہ روز انتقال کرگئے ۔ ان کی انتقال کی خبر پر پورے ملک خصوصاً خیبرپختونخوا ، بلوچستان اور سندھ کے سیاسی اور صحافتی حلقوں میں انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے پورے پشتون بیلٹ کے لیے بڑا نقصان قرار دیا گیا۔

وہ مختلف ادوار میں بائیں بازو کی مختلف پارٹیوں اور تحاریک سے نہ صرف وابستہ رہے بلکہ متعدد پارٹیوں کی بانیان میں ان کا شمار ہوتا رہا۔

وفات کے وقت وہ قومی وطن پارٹی سے وابستہ تھے اور شیرپاؤ فیملی کی جدوجہد اور سیاست کو ایک پشتون قوم پرست بیانیہ میں تبدیل کرنے میں جمیل مرغز کا اہم کردار رہا ۔ وہ قوم پرست ہونے کے علاوہ اپنی تحریروں ، تقریروں اور سیاسی جدوجہد کے دوران مظلوم طبقوں کے مسلسل ترجمان بنے رہے اور انہوں نے سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد بعض دیگر ساتھیوں کی طرح این جی اوز وغیرہ کے ساتھ وابستگی کی بجائے خود کو اپنی موت تک عوام کے ساتھ جڑے رکھا جس کے باعث تمام سیاسی اور عوامی حلقے ان کی عزت کرتے رہے ۔

جمیل مرغز کمال کے کالم نگار رہے ہیں۔ مختلف ادوار میں تقریباً تمام اہم اخبارات میں ان کے معلوماتی کالم چھپتے رہے اور گزشتہ کئی سالوں سے وہ “روزنامہ ایکسپریس” کے لیے لکھتے رہے۔ اگر یہ کہا جائے کہ وہ کالم نگاری کی دنیا میں سعد اللہ جان برق صاحب کے ہم پلہ لکھاری تھے تو غلط نہیں ہوگا۔

ان کی سیاسی وابستگی اور نظریات سے قطع نظر اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ ان کو  ایک پورے عہد کا نام دیا جاسکتا ہے وہ عہد جو کہ ان کی موت پر اختتام پذیر ہوا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp