GHAG

وزیر دفاع کا افغان عبوری حکومت کو جواب

داعش  2024 کے دوران افغانستان میں بہت فعال رہی ہے ، خواجہ آصف

اقوام متحدہ کے مطابق متعدد دیگر گروپ بھی افغانستان میں طاقت پکڑ چکے ہیں، وزیردفاع

خیبرپختونخوا کی حکومت کو بدامنی کے خاتمے سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ، فیصل کریم کنڈی

پشاور (غگ رپورٹ) وفاقی وزیردفاع خواجہ محمد آصف نے افغانستان کے نائب عبوری وزیر خارجہ عباس ستانکزئی کے اس الزام اور بیان کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گرد گروپ داعش کی سرپرستی کررہا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے ایک بار پھر الزام لگایا ہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت امن کی بحالی میں ناکام ہوگئی ہے اور اس کی تمام توجہ اپنے لیڈر کو جیل سے رہا کرنے پر مرکوز ہے جس کے باعث صوبے میں بدامنی کی آگ لگی ہوئی ہے۔

گزشتہ روز عباس ستانکزئی اور چند دیگر اہم افغان رہنماؤں نے اپنے بیانات میں الزامات لگائے کہ پاکستان شدت پسند تنظیم داعش کی سرپرستی کرکے اس کو افغانستان کے خلاف استعمال کرتا آرہا ہے۔ اس کے ردعمل میں وزیردفاع خواجہ آصف نے بیان دیا ہے کہ افغانستان داعش اور کالعدم ٹی ٹی پی سمیت متعدد دیگر دہشت گرد گروپوں کا مرکز بنا ہوا ہے اور اس بات پر اقوام متحدہ نے بھی متعدد بار اظہار تشویش کیا ہے کہ داعش، القاعدہ، ٹی ٹی پی اور تقریباً دو درجن دیگر گروپ نہ صرف یہ کہ افغانستان کی سرپرستی میں مزید طاقتور ہوگئے ہیں بلکہ افغان سرزمین بھی استعمال ہورہی ہے۔

ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت اپنے عزائم اور اپنے اپر لگائے جانے والے حقیقی الزامات سے بچنے کی بجائے دوسروں پر الزامات لگانے کی بجائے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کی سرزمین پاکستان سمیت دوسروں کے خلاف استعمال نہ ہو۔

قبل ازیں ڈان نیوز کے نامور اینکر پرسن عادل شاہ زیب سے ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے ایک بار پھر اپنے اس دعوے پر اصرار کیا ہے افغانستان کی عبوری نے ماضی قریب میں پاکستان سے کالعدم ٹی ٹی پی کو بعض دیگر علاقوں میں منتقل کرنے کے بدلے 10 ارب روپے مانگے تھے۔ خواجہ آصف کے مطابق پاکستان نے یہ پیسے اس لئے نہیں دیے کہ افغانستان کے وزراء اس قسم کی کوئی گارنٹی دینے کو تیار نہیں تھے کہ ایسا ہونے کی صورت میں کالعدم ٹی ٹی پی پاکستان پر حملے نہیں کرے گی۔

پی ٹی آئی کی نااہلی کی وجہ سے صوبہ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے، فیصل کریم کنڈی

خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے ہفتہ کے روز کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا پی ٹی آئی اور اس کی صوبائی حکومت کی نااہلی اور عدم دلچسپی کے باعث بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے مگر صوبائی حکومت کی تمام توجہ اس بات پر مرکوز ہے کہ جیل میں بند اپنے لیڈر کو کیسے باہر نکال دیا جائے اور اس مقصد کے لیے یہ حکومت نہ صرف سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کرتی آرہی ہے بلکہ اسلام آباد اور پنجاب کے علاوہ سیکورٹی فورسز پر چڑھائی کرنے کی پالیسی پر بھی گامزن ہے۔

(12جنوری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts