بالش خیل اور دو دیگر علاقوں سے آغاز ہوگا اور توسیع دیتے رہیں گے، انتظامیہ
کرم میں تقریباً 160 بنکرز ہیں ، امداد بھی بھیجی جارہی ہے، شیخ وقاص اکرم
تمام مورچے یکم فروری سے قبل خالی کرادیں گے، مشینری فراہم کررہے ہیں، حکام
پشاور (خصوصی رپورٹ) شورش زدہ علاقے کرم میں متحارب گروپوں کی جانب سے قائم کردہ مورچے (بنکرز) کے خالی کرانے کا آج (پیر) کے روز سے آغاز ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اس سلسلے میں بالش خیل، کر کلے اور نوی کلی سے مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں تاہم سیکیورٹی فورسز اس پراسیس کی نگرانی کریں گی ۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق یہ اقدامات اپیکس کمیٹی اور گرینڈ جرگہ کے فیصلوں کی روشنی میں کیے جارہے ہیں اور یکم فروری سے قبل تمام بنکرز خالی کرادیں گے۔
پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے اس ضمن میں گزشتہ روز ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ کرم میں تقریباً 160 مورچے ہیں۔ ان کو نہ صرف خالی کرایا جائے گا بلکہ بگن، پاراچنار اور بعض دیگر علاقوں کو سپلائی کا سلسلہ گزشتہ دو دنوں کے دوران بھی جاری رہا۔ بیرسٹر محمد علی سیف نے رابطے پر بتایا کہ مندوری میں دھرنا دینے والے مظاہرین کو سمجھانے کے لیے جرگہ مشران سے رابطے کیے گئے ہیں کہ وہ اس مسئلے کا حل نکال دیں۔ ان کے مطابق کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور حکومتی رٹ قائم کرنے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔
مقامی میڈیا کے مطابق ٹل پاراچنار سڑک بعض رکاوٹوں اور دھرنوں کے باعث اتوار کے روز بند رہی اور مورچے خالی کرانے کا کام بھی اعلان کے مطابق اتوار کے روز شروع نہیں کیا جاسکا تاہم حکام کا کہنا ہے کہ ریاستی فیصلوں پر مرحلہ وار عمل درآمد کرایا جائے گا۔
(13جنوری 2025)