بلوچستان پاکستان کا بہت خوبصوررت صوبہ ہے، دہشت گرد تنظیموں اور گھس بیٹھیوں نے ناپاک اسکیم بنائی تھی، شہدا کا لہو رائیگاں نہیں جائےگا، کوئٹہ میں صوبائی ایپکس کمیٹی اجلاس سے خطاب
کوئٹہ(غگ رپورٹ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2018 کے بعد دہشت گردی دوبارہ سر اٹھار رہی ہے، آرمی چیف، سیاسی قیادت دہشت گردی کے خطرناک مرحلے کو عبور کریں گے۔
کوئٹہ میں اپیکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قابل افسران کا اضلاع اور تحصیل میں ہونا ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے افسران بلوچستان آنے سے کتراتے ہیں اور بہانے بناتے ہیں۔ اس حوالے سے ہم نے ایک پالیسی بنائی ہے، اس پالیسی پر عمل ہوگا تو پھر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ورنہ وہ پالیسی فیل ہوجائے گی، اگر ہم اس پالیسی پر ایک پیج پر ہیں تو اس پالیسی کا یہاں اعلان کرنا چاہتا ہوں ۔
جمعرات کے روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان کی صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر ، نائب وزیراعظم سینیٹر محمداسحاق ڈار،گورنر بلوچستان جعفر مندوخیل، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی، وفاقی وزراء احسن اقبال، عطااللہ تارڑ اور جام کمال خان بھی شریک ہوئے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا 26 اگست کو بلوچستان میں جو انتہائی دلخراش واقعہ پیش آیا اس سے پورے ملک میں تشویش کی ایک شدید لہر دوڑ گئی اور اس نے پورے ملک کو غمزدہ کردیا۔ دہشت گرد تنظیموں، پاکستان کے خارجی دشمنوں اور جو اندر ’گھس بیٹھیے‘ ہیں انھوں نے مل کر یہ اس ملک کے امن و امان کو خراب کرنے کے لیے منصوبہ بنایا جس میں معصوم پاکستانی شہید ہوئے۔ ان میں ایف سی اور لیویز کے جوانوں کے علاوہ سویلین شامل تھے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انھوں نے کہا کہ مجھے اس بارے میں کوئی شک نہیں کہ ہم افواج پاکستان کے سربراہ اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کی قیادت میں وفاقی حکومت کے پورے تعاون سے اس مرحلے کو ہم عبور کریں گے۔