ملک میں پولیو کیسز کی تعداد 63 ہوگئی، ڈیرہ ، ٹانک ، سکھر اور جیکب آباد سے مزید کیسز رپورٹ
پولیو مہم میں دلچسپی نہ لینے پر پختونخوا میں 24 ڈپٹی کمشنرز کو نوٹس جاری
پشاور ( خصوصی رپورٹ ) پاکستان کے مختلف علاقوں میں پولیو کیسز کی تعداد میں مزید اضافے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں جبکہ انسدادِ پولیو مہم میں دلچسپی نہ لینے پر خیبرپختونخوا کے 24 ڈپٹی کمشنرز کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں ۔ اس سے قبل وزارت صحت خیبرپختونخوا کی کارکردگی پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا تھا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں ہفتے مختلف اضلاع میں 4 مزید پولیو کیسز رپورٹ ہوئی ہیں۔ ان اضلاع میں خیبرپختونخوا کے بنوں اور ٹانک بھی شامل ہیں۔ ان کیسز کے بعد پولیو وائرس سے ملک بھر میں متاثرہ ہونے والے بچوں کی تعداد 63 ہوگئی ہے ۔
ایک رپورٹ کے مطابق پولیو کیسز کی تعداد میں صرف رواں برس تقریباً 60 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے جس پر تین مہینے قبل متعلقہ عالمی اداروں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا اس اور اس کے ردعمل میں محکمہ صحت اور انتظامی اداروں پر برہمی اور عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا مگر کیسز کی تعداد بڑھتی گئی
دو روز قبل ملک بھر میں پولیو کے 4 کیسز رپورٹ کے ہونے کے بعد گزشتہ روز ملک کے مزید 8 اضلاع میں پولیو وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میں پولیو کے خاتمے کے لیے قائم ریجنل ریفرنس لیبارٹری کے مطابق وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون (ڈبلیو پی وی 1) پہلے سے متاثرہ 7 اضلاع سے جمع کیے گئے ماحولیاتی نمونوں میں پایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ یہ وائرس خیبر پختونخوا کے ضلع چارسدہ بھی پہنچ گیا جو پہلے پولیو وائرس سے غیر متاثرہ ضلع شمار ہوتا تھا۔
ان 8 نئے اضلاع میں کیسز رپورٹ ہونے کے بعد رواں سال ملک بھر میں مجموعی طور پر متاثرہ اضلاع کی تعداد 83 تک پہنچ گئی ہے۔