منظور پشتین فوج کے خلاف فوج بنانے نکلا ہے، ہمارا ہندوستان کا دعویٰ
پنجاب کے بعد پشتون پاک فوج کے اسٹیک ہولڈرز ہیں، تبصرہ نگار
بھارت پی ٹی ایم اور پی ٹی آئی کو سپورٹ کریں، بھارتی میڈیا کا تبصرہ
پشاور(غگ خصوصی رپورٹ) بھارتی میڈیا کے متعدد اہم اداروں نے پاکستان اور اس کی فوج کے خلاف کھل کر اپنی حکومت کو مشورے دینے شروع کردیے ہیں کہ وہ پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے پی ٹی آئی ، ٹی ٹی پی اور پی ٹی ایم کو سپورٹ کریں۔
این ڈی ٹی وی ، سٹار نیوز اور دی ہندو کے علاوہ گزشتہ دنوں “ہمارا ہندوستان” نامی میڈیا پلیٹ فارم نے ایک تبصرے میں کہا ہے کہ پنجاب کے بعد پشتون نہ صرف یہ کہ پاکستان کے اسٹیک ہولڈرز رہتے ہوئے پنجابیوں کے اتحادی رہے ہیں بلکہ پاکستان کی فوج میں یہ تعداد کے لحاظ سے پنجابیوں کے بعد دوسرے نمبر پر رہے ہیں۔ تبصرے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فوج کے متعدد فوجی سربراہان اور فوجی حکمران پشتون رہے ہیں اور آئی ایس آئی میں بھی یہی صورتحال رہی جس کے باعث پشتونوں کی اکثریت پاکستان کی وفادار رہی اور فوج ، بیوروکریسی میں اب بھی ان کا حصہ بہت زیادہ ہے تاہم ان کے بقول منظور پشتین ، عمران خان اور ٹی ٹی پی کی شکل میں پشتونوں کی بہت بڑی تعداد اب پاکستان اور اس کی فوج کے خلاف مزاحمت اور بغاوت پر اتر آئی ہے اس لیے بھارت ان لیڈروں اور گروپوں کی کھل کر حمایت کریں تاکہ پاکستان کو نہ صرف یہ کہ کمزور کیا جاسکے بلکہ ان قوتوں کے ذریعے پاکستان کو توڑا بھی جاسکے۔
مذکورہ سینئر تجزیہ کار کے مطابق بھارت کو اس نئے منظر نامے میں پاکستان کے خلاف فوجی طاقت استعمال کرنے کی بجائے بلوچستان کے طرز پر مذکورہ قوتوں کے ذریعے اپنے وسیع تر مقاصد حاصل کرنے کی پالیسی کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ پشتون (ان کے بقول) پاکستانی ریاست کے خلاف بغاوت پر اتر آئے ہیں اور وہ ڈیورنڈ لائن وغیرہ کو بھی نہیں مانتے ۔
یاد رہے کہ گزشتہ کئی مہینوں سے اس پاکستان مخالف بیانیہ کو جہاں بھارتی مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے مسلسل فروغ دینے کا سلسلہ جاری ہے بلکہ امریکہ، برطانیہ اور جرمنی کے وہ میڈیا ہاؤسز خصوصاً ریڈیو نیٹ ورکس بھی اس پالیسی اور پروپیگنڈا میں مصروف عمل ہیں جن کو ان ریاستوں کی جانب سے آن دی ریکارڈ باقاعدہ فنڈنگ ہوتی ہے۔