ماضی میں ٹرمپ نے کس قیدی کو رہا کروادیا ہے ؟ حسین حقانی
صدر ٹرمپ عمران خان کو کیوں رہا کرائیں گے اور کیسے ؟ بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ
یہ پی ٹی آئی کا نیا ڈرامہ ہے کہ خود کو تسلی دی جائے، رضوان رضی
پشاور ( غگ رپورٹ) ممتاز تجزیہ کاروں نے پی ٹی آئی کی جانب سے نئے منتخب ہونے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے عمران خان کی رہائی کے بیانیہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خود کو تسلی دینے والی بات ہے اور کچھ نہیں۔
حسین حقانی، سابق سفیر
سابق سفیر حسین حقانی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ صدر ٹرمپ دوسرے ممالک کے ایسے معاملات میں مداخلت سے گریز کرنے والے شخص ہیں اور ان کی زیادہ تر توجہ امریکہ کے اندرونی معاملات پر مرکوز رہے گی کیونکہ ماضی میں وہ اسی پالیسی پر چلتے رہے ہیں۔ ان کے بقول سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب وہ پچھلی دفعہ صدر تھے تو انہوں نے کس قیدی کو رہا کروا تھا؟ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ چین اور پاکستان کی قربت اور خطے میں داعش کی موجودگی اور سرگرمیوں پر توجہ دے سکتے ہیں اس کے علاوہ ان کی زیادہ توجہ اندرونی معاملات پر مرکوز رہے گی۔
بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ، دفاعی تجزیہ کار
دفاعی تجزیہ کار بریگیڈیئر (ر) محمود شاہ نے غگ سے گفتگو کرتے ہوئے اس بیانیہ کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک مضبوط اور منظم ریاست ہے اور وہ کسی کو اپنے ایسے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا تاہم اس سے جڑی ہوئی بات یہ ہے کہ صدر ٹرمپ ایسا کریں گے کیوں؟ ان کے مطابق یہ اپنے کارکنوں کو تسلی دینے والی بات سے بڑھ کر اور کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے اور خیبرپختونخوا میں حملوں کی شدت میں جو اضافہ ہوا ہے اس سے نمٹنے کے لیے عمران خان کی صوبائی حکومت کو دوسرے اسٹیک ہولڈرز سے مل کر واضح پالیسی اختیار کرنا پڑی گی جو کہ پرو طالبان ہے۔
رضوان رضی، سینئر صحافی
سینئر صحافی رضوان رضی کے مطابق یوتھیوں نے اب اپنے لیڈر کی رہائی کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکہ سے بے جا توقعات وابستہ کی ہیں اگر چہ اس پارٹی کا جھوٹا بیانیہ یہ رہا ہے کہ امریکہ نے عمران خان کی حکومت کے خاتمے کی سازش کی تھی۔ ان کے بقول خوش فہمیوں اور جھوٹے سہاروں پر سیاست نہیں کی جاسکتی اور عمران خان کے چھوٹ جانے کا فی الحال کوئی امکان نظر نہیں آرہا۔