ہر جنگ اور کشیدگی میں پشتونوں کو آگے کیا جاتا ہے مگر فائدہ دوسرے اُٹھاتے ہیں، سابق وزیراعلیٰ
اب تو پارٹی قائدین آپس میں لڑنے لگے ہیں، رہنما عوامی نیشنل پارٹی
وزیر اعلیٰ ایک بات تو بشریٰ بی بی دوسری بات کہتی نظر آتی ہیں، سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی گفتگو
پشاور ( غگ رپورٹ ) خیبرپختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما امیرحیدر خان ہوتی نے پی ٹی آئی کے رویوں اور جاری صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاقت کے حصوصل کی کوشش کے کھیل میں عام کارکنوں کو مروانے اور خوار کرنے کی پالیسی اختیار کی گئی ہے اور ان اطلاعات کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ضرورت ہے کہ اسلام آباد احتجاج میں کارکنوں کو مارا گیا ہے حالانکہ پی ٹی آئی کے اپنے بیانات میں بہت تضادات ہیں اور وفاقی حکومت اس پارٹی کے ان الزامات کو تسلیم نہیں کرتی۔
مردان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیرحیدرخان ہوتی نے کہا کہ یہ بات سب پر عیاں ہوگئی ہے کہ پی ٹی آئی طاقت کے حصول کے لیے یہ سب کچھ کرتی آرہی ہے تاہم افسوسناک امر یہ ہے کہ اس تمام پاور گیم میں عام کارکنوں خصوصاً پشتونوں کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے نہ صرف استعمال کیا جارہا ہے بلکہ ان کو مروانے کا رویہ اختیار کیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما خود بعض بنیادی نکات پر ایک صفحے پر نہیں ہیں۔ وزیر اعلیٰ ایک بات کرتے ہیں تو بشریٰ بی بی اور علیمہ خان کا کچھ اور کہنا ہوتا ہے۔ اسی طرح دوسرے لیڈر کچھ اور کہتے نظر آتے ہیں اب تو بشریٰ بی بی بھی میدان میں نکل آئی ہیں اور لگ یہ رہا ہے کہ ان کے درمیان آپس میں لڑائی اور رسہ کشی جاری ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کو یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ ایسے تمام واقعات اور ایونٹس کے دوران ہر موقع پر پشتونوں کو آگے کیا جاتا ہے اور فوائد دوسرے اٹھاتے ہیں۔ ان کے مطابق جو لیڈرز ان کارکنوں کو اسلام آباد پر چڑھائی کرنے لے گئے ہیں ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے کارکنوں کو اس حال میں کیوں اکیلا چھوڑا اور جو کچھ ہوا اس کی ذمہ داری کن پر عائد ہوتی ہے۔