GHAG

پی ٹی ایم اپنے بیانیہ اور طرزِ عمل پر نظر ثانی کرے، اختیار ولی خان

 فوج، ریاست اور قومی پرچم سے متعلق پی ٹی ایم کا بیانیہ یکطرفہ ہے، رہنما ن لیگ

وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والا جرگہ مثبت نتائج دے گا، رہنما ن لیگ کی خصوصی گفتگو

پشاور ( نمائندہ خصوصی ) مسلم لیگ ن کے صوبائی ترجمان اور سابق رکن صوبائی اسمبلی اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ (پی ٹی ایم) سمیت تمام سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کو پاکستان کے آئینی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے سیاست کرنی چاہیے تاکہ درپیش مسائل اور مطالبات کا حل نکالا جاسکے اور صوبے کے عوام کو کشیدگی اور تصادم سے بچایا جائے۔ سنو پختونخوا ایف ایم سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والے اہم قائدین اور ریاستی عہدیداران کے جرگہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز نے خیبرپختونخوا کے حالات کا بروقت ادراک کرتے ہوئے تصادم سے بچنے کیلئے ایک پیج پر آکر پولیٹیکل میچورٹی کا مظاہرہ کیا ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ پی ٹی ایم اور حکومت کے درمیان موجود کشیدگی کو کم یا ختم کرنے کا راستہ ہموار ہوسکے گا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پنجاب اور سندھ کے مقابلے میں خیبرپختونخوا کو نہ صرف بدامنی اور بیڈ گورننس کا سامنا ہے بلکہ اس کے سیاسی، اقتصادی اور سماجی مسائل بھی زیادہ ہیں تاہم پی ٹی ایم سمیت تمام قوتوں کو مطالبات اور مسائل کے حل کے لیے پاکستان کے قوانین کے مطابق آئینی فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے سیاست کرنی چاہیے۔ ان کے بقول پی ٹی ایم اور بعض دیگر کو مسائل کے حل کے لیے پاکستان کی ریاست، سیکورٹی فورسز اور پرچم کی مخالفت اور بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جاسکتی اس لیے لازمی ہے کہ نفرت،بدگمانی اور تصادم کی صورتحال پیدا کرنے سے گریز کیا جائے اور مذاکرات اور مفاہمت کا راستہ اختیار کیا جائے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی ایم ہاؤس میں ہونے والے جرگے کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے اور اس ضمن میں تمام اسٹیک ہولڈرز نہ صرف صبر و تحمل کی پالیسی پر گامزن ہیں بلکہ سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر ہر کسی کی کوشش اور خواہش ہے کہ کشیدگی اور تصادم کی بجائے مصالحت کا راستہ اختیار کیا جائے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts