پاکستان، ایران، چین، روس کے نئے بلاک کی تیاری
تجویز چین نے پیش کی جس پر سب متفق ہوئے،مشترکہ لائحہ عمل کے علاوہ انٹیلی جنس شیئرنگ بھی پلان میں شامل، ذرائع
پشاور (غگ رپورٹ) سیکورٹی اور سفارتی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان، ایران، چین اور روس پر مشتمل اہم ممالک کے درمیان مشترکہ طور پر ہر قسم کی دہشتگردی اور کراس بارڈر ٹیررازم پر قابو پانے کیلئے ایک پلان یا فارمولے پر کام کا آغاز کیا گیا ہے جبکہ اس پلیٹ فارم میں بعض وسطی ایشیائی ریاستوں کو بھی رکنیت دی جائے گی۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ پراجیکٹ پر سال 2016 کے دوران ابتدائی ہوم ورک کیا گیا تھا اور اس وقت اس میں افغانستان بھی شامل تھا تاہم بعد میں جب پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور ادارہ جاتی تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی تو یہ پلان پس منظر میں چلا گیا۔ اب اس کو پھر سے قابل عمل بنانے کی عملی اقدامات کا آغاز کردیا گیا ہے اور اس مجوزہ پلاننگ میں پاکستان اور چین کا بنیادی کردار ہے۔
اس ضمن میں حال ہی میں نیویارک میں ہونے والی بعض اہم ملاقاتوں کے دوران ایک روڈ میپ کا باقاعدہ خاکہ پیش کیا گیا جس کے بارے میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس مجوزہ اتحاد کے بارے میں امریکہ کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے اور پاکستان ہی نے اس ضمن میں بنیادی رابطہ کاری کی ذمہ داری نبھائی ہے۔
اس روڈ میپ کے ذریعے مذکورہ تینوں ممالک نہ صرف یہ کہ ہر قسم کے مزاحمتی گروپوں سے متعلق انٹیلی جنس شئیرنگ کریں گے بلکہ ایک دوسرے کو دیگر درکار معاونت اور سہولتیں بھی فراہم کریں گے۔