اوریا مقبول جان پر مذہبی منافرت، اداروں کے خلاف باتوں پر سائبر ٹیررازم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، ذرائع
ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے اوریا مقبول جان کو ڈی ایچ اے فیز 6 لاہورمیں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا
لاہور (غگ رپورٹ) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے سائبر کرائم مقدمے میں گرفتار کالم نگار اور تجزیہ کار اوریا مقبول جان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا۔
ضلع کچہری لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر رپورٹ عدالت پیش کریں۔
ایف آئی اے نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی، جس پر وکیل میاں علی اشفاق کا کہنا تھا کہ اوریا مقبول نے کسی کی ادرے کی توہین نہیں کی۔
ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے تمام الزامات کو درست قرار دیا، وکیل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ اوریا مقبول جان تفتیش میں تعاون نہیں کررہے، یہ کورٹ آف لاء ہے یہاں تقریریں نہیں بلکہ قانون کی بات ہونی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انکے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔
اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ انہوں نے تمام اکاؤنٹس کے پاسورڈ ایف آئی اے کو لکھ کر دے دیے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 28 جنوری 2024 کو چیف جسٹس آف پاکستان اور ریاستی اداروں کے خلاف غلط معلومات اور منفی پروپیگنڈے کی تشہیر پر ایف آئی اے کی جانب سے اوریا مقبول جان سمیت 47 صحافیوں اور یوٹیوبرز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کیا گیا تھا۔