GHAG

صوبائی حکومت میں مزید دراڑیں، وزیراعلیٰ کی نگرانی کیلئے شاہ فرمان مشیر مقرر

مرکزی ترجمان رؤف حسن عہدے سے فارغ کردیے گئے

وزیر اعلیٰ  علی امین گنڈاپور کا مستقبل کل کے راولپنڈی جلسے سے مشروط

اولپنڈی جلسہ صوبائی حکومت کے لیے آخری ایونٹ ثابت ہوسکتا ہے، ذرائع کا دعوی

پشاور (غگ رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف اور خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت میں توڑ پھوڑ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ عمران خان نے صوبے کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور پر “چیک اینڈ بیلنس” رکھنے کے لیے سابق گورنر شاہ فرمان کو سینئر مشیر رکھنے کا غیر متوقع حکم دے دیا ہے جس پر بعض پارٹی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ نے شدید تحفظات کا اظہار بھی کیا ہے۔ دوسری جانب رؤف حسن کو مرکزی ترجمان کے عہدے سے ہٹاکر شیخ وقاص اکرم کو نیا ترجمان مقرر کیا گیا ہے۔

ذرائع نے اس ضمن میں بتایا کہ شاہ فرمان کو بانی پی ٹی آئی نے شاہ فرمان کو وزیراعلیٰ کا سینئر مشیر مقرر کردیا ہے باوجود اسکے کہ موصوف نے تقریباً ایک سال قبل پارٹی سیاست سے دستبرداری کا اعلان کر رکھا تھا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور لاہور جلسے میں “ڈیلیور” نہ کرنے اور بعض دیگر معاملات میں عمران خان کی توقعات پر پورے نہ اترنے پر نہ صرف شکوک وشبہات کی زد میں ہیں بلکہ ان کے مستقبل کو عارضی طور پر 28 ستمبر کو راولپنڈی میں ہونے والے جلسے میں “درکار پرفارمنس” کے نتائج سے مشروط کیا گیا ہے اور شاید اسی دباؤ کا نتیجہ ہے کہ اس اجتماع کی تیاری اور ہدایات جاری کرنے کے لیے گزشتہ روز خیبرپختونخوا کابینہ کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں کابینہ کے ارکان اور ممبران اسمبلی کے علاوہ سرکاری حکام کو بھی مختلف ٹاسک دیے گئے۔

دوسری جانب بعض باخبر حلقے دعویٰ کررہے ہیں کہ 28 ستمبر کا راولپنڈی جلسہ صوبائی حکومت کے لیے آخری ایونٹ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ صوبے کی سیکورٹی صورتحال اور بعض دیگر معاملات کے تناظر میں آئندہ چند روز میں گورنر راج کا آپشن زیراستعمال لایا جاسکتا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts