GHAG

اسلام آباد احتجاج پر پی ٹی آئی قیادت میں اختلافات، بشری بی بی مرکزی کردار قرار

میں اور علی امین گنڈاپور ڈی چوک احتجاج کے حق میں نہیں تھے، شیرافضل مروت

عمران خان احتجاج کا رخ موڑنے پر راضی ہوگئے، بشری بی بی نہیں مانی، بیرسٹر سیف

بانی پی ٹی آئی اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد شہر کی حدود میں احتجاج پر راضی ہوئے، بیرسٹر سیف

پشاور(غگ رپورٹ) اسلام آباد کے ڈی چوک میں آپریشن کے بعد پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا جس کے بعد کئی رہنماؤں کی جانب سے احتجاج کے معاملے پر اختلافات کی تصدیق کردی گئی ہے

رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت کا کہنا تھا کہ وہ اورعلی امین گنڈاپور ڈی چوک جاکر احتجاج کرنے کے حق میں نہیں تھے۔ علی امین چاہتے تھے کہ ورکرز کلثوم اسپتال سے آگے نہ بڑھیں لیکن پی ٹی آئی ورکرز ڈی چوک جانے پر بضد تھے۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ احتجاج کے دوران انکے 12 کارکن جاں بحق ہوئے تاہم سیکیورٹی ذرائع نے جاں بحق افراد کی تعداد کے حوالہ سے پی ٹی آئی کے دعووں کی تردید کی ہے۔

دوسری جانب خیبرپختونخوا کے مشیراطلاعات بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی شہر کے حدود میں (سنگجانی) احتجاج پر راضی ہوئے تھے لیکن اس فیصلے کو بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشری بی بی نے ‘ویٹو’ کیا اور فیصلہ نہیں مانا گیا۔

بیرسٹرسیف کے مطابق عمران خان جیل کی کوٹھری میں انکے ساتھ کیے جانیوالے سلوک پر مشتعل اور ناراض تھے لیکن کافی بحث کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں وہ شہر کی حدود میں احتجاجی مارچ روکنے پر راضی ہوئے۔

انکے مطابق بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وہ فیصلہ پارٹی رہنماؤں پر چھوڑدیں گے کہ کیا کرنا ہے بشرطیکہ حکومت کے ساتھ ٹھوس مذاکرات ہو جس کے نتیجے میں انکی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی رہائی ہو اور مقدمات واپس لیے جائیں۔

ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی بشری بی بی کو راضی کرنے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں مانی اور انکی شرط یہ تھی کہ بانی پی ٹی آئی سے انکی ویڈیو کال پر بات کرائی جائے جو موبائل اور انٹرنٹ سگنلز کی وجہ سے ممکن نہیں تھا۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts