GHAG

پی ٹی آئی میں شدید اندرونی اختلافات، رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف بیانات

خیبرپختونخوا اور پنجاب کے مختلف رہنما ایک دوسرے کے خلاف صف آراء

مذاکراتی عمل بھی تعطل کا شکار ہوگیا ہے، ماہرین

شیر افضل مروت اور دیگر سلمان اکرم راجہ جبکہ عاطف خان گروپ بیرسٹر گوہر کے خلاف سرگرم عمل

پشاور (غگ رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کو جہاں ایک طرف مذاکراتی عمل کے دوران ریاست اور حکومت کی بے انتہا سرد مہری کا سامنا ہے وہاں پارٹی ایک بار پھر شدید نوعیت کے اندرونی اختلافات سے دوچار ہوگئی ہے اور ماہرین کا خیال ہے کہ پی ٹی آئی اور خیبرپختونخوا کے پی ٹی آئی لیڈرز اور گروپ ایک دوسرے کے خلاف آن دی ریکارڈ صف آراء ہوگئے ہیں۔

شیرافضل مروت کا سلمان اکرم راجا کو سیکرٹری جنرل ماننے سے انکار

اس  اندورنی کشیدگی کی ابتداء رکن قومی اسمبلی شیرافضل مروت کے ان بیانات کے بعد پیدا ہوگئی جب انہوں نے پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کی تعیناتی کو چیلنج کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ پارٹی آئین کے مطابق وہ رسمی طور پر سیکرٹری جنرل ہیں ہی نہیں۔ اس کے ردعمل میں اگر ایک طرف شیخ وقاص اکرم نے سلمان اکرم راجہ کا دفاع کیا وہاں اس قسم کی اطلاعات بھی آرہی ہیں کہ سلمان اکرم راجہ کے خلاف جاری اس مہم کو پس پردہ بشریٰ بی بی اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی آشیرباد بھی حاصل ہے۔

عاطف خان گروپ بیرسٹر گوہر کے خلاف متحرک

دوسری جانب خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینئر رہنما عاطف خان کا گروپ مرکزی چیئرمین بیرسٹر گوہر کے خلاف سرگرم عمل ہوگیا ہے اور سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر گوہر کے خلاف یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ دونوں لیڈرز عوامی نہیں ہیں اور ان کا کارکنوں کے ساتھ رابطہ نہیں۔

مذاکرات تعطل کا شکار

پارٹی کے اندر حکومت کے ساتھ جاری مذاکراتی عمل کے باعث بھی مایوسی اور بے چینی بھی پائی جاتی ہے اور کہا جاتا ہے کہ بعض لیڈروں نے اس پراسیس سے قبل اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ہونے والے رابطوں کے تناظر میں بیک وقت بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور پر بھی تنقید شروع کردی ہے اور دونوں ایشوز پر پارٹی کو شدید نوعیت کے اختلافات کا سامنا ہے۔

(11 جنوری 2025)

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts