رواں مہینے داعش کے تین حملوں میں 20 سے زائد افغان جاں بحق، رپورٹ
اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ افغانستان میں گروپ کو ازسرنو منظم کررہا ہے، مغربی میڈیا
پشاور (غگ رپورٹ) مختلف میڈیا اور انٹلیجنس ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق افغانستان میں داعش خراسان کی سرگرمیوں اور حملوں میں نمایاں اضافہ ہونے لگا ہے اور رواں مہینے کے پہلے دو ہفتوں کے دوران کابل سمیت تین دیگر علاقوں میں داعش نے حملے کئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں تقریباً 22 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہوگئے ہیں۔ کابل میں گزشتہ دنوں داعش کے ایک خودکش حملہ میں 6 افراد جاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے تاہم اس سے چند روز بعد جمعہ کے روز داعش کے ایک مسلح سکواڈ نے دایی کنڈی میں شیعہ زائرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے جن میں 4 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب ممتاز مغربی اخبار “دی مرر” نے رپورٹ شائع کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اسامہ بن لادن کے جانشین اور بیٹے حمزہ بن لادن زندہ ہیں اور افغانستان میں نہ صرف القاعدہ کو منظم کررہے ہیں بلکہ افغانستان کی عبوری حکومت ان کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے علاوہ ان کی مکمل سرپرستی بھی کر رہی ہے۔ اخبار کے مطابق اس قسم کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ القاعدہ ایک بار پھر کسی بڑی پلاننگ کی منصوبہ بندی کررہی ہے اور یہ کہ ٹی ٹی پی کی طرح القاعدہ اور داعش کی سرگرمیوں میں بھی مزید اضافہ ہوگیا ہے۔