وزیر اعلیٰ نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ بھتہ دیتے ہیں ، خصوصی انٹرویو
پشاور ( غگ رپورٹ) خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ طالبان کو بھتہ دیتے ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے حلقے میں نہیں جاسکتے جہاں تک میرا تعلق ہے نہ کھبی طالبان وغیرہ سے رابطہ رکھا نا ہی ان کو دیگر کی طرح بھتہ دینے کا کوئی قدم اٹھایا ۔
ڈان نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے گورنر نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کو سنگین نوعیت کے سیکورٹی چیلنجز کا سامنا ہے تاہم وزیر اعلیٰ اور ان کی حکومت کو جاری صورتحال سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وزیر اعلیٰ نے خود اعتراف کیا ہے کہ وہ طالبان کو بھتہ دیتے ہیں ۔ اسی صورتحال کا ڈیرہ اسماعیل خان میں مولانا فضل الرحمان کو بھی سامنا ہے۔
گورنر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ صوبے میں امن کی بحالی صوبائی حکومت کا مینڈیٹ اور ڈومین ہے اگر وزیر اعلیٰ اور ان کی حکومت سے یہ ذمہ داری پوری نہیں ہوتی تو وہ وفاقی حکومت سے رجوع کریں کیونکہ صوبے کے حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں اور اس پر مزید خاموش نہیں رہا جاسکتا ۔
ان کے مطابق وفاقی حکومت اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے درمیان بہتر تعلقات قائم ہیں اس لیے وہ امن کی بحالی اور صوبے کے مسائل کے لیے پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ کی بجائے وفاقی حکومت کے ساتھ رابطہ کرکے مسائل کے حل کو ممکن بنائیں اور اگر رابطہ کاری میں وزیر اعلیٰ کو میری مدد کی ضرورت ہو تو میں صوبے کے مفاد میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان پل کا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں۔