ہم نے بہادری دکھانے نہیں بلکہ مجبوری کے باعث ہتھیار اٹھائے ہیں
جو بھی عوام اور علاقے پر حملہ آور ہوگا جواب دیں گے
جس پوسٹ پر حملہ کیا گیا وہاں ہمارے ہی بچے تعینات تھے، سابق ایم این اے کی خصوصی گفتگو
پشاور (غگ رپورٹ) سابق رکن قومی اسمبلی، لیگی رہنما اور سالارزئی قبیلے کے سرخیل شہاب الدین خان نے گزشتہ شب باجوڑ کے علاقے پشت میں موجود ایک سیکورٹی پوسٹ پر حملے کے ردعمل میں مزاحمت کرنے کے تناظر میں موقف اپنایا ہے کہ انہوں نے عوام کے ساتھ ملکر کوئی بہادری دکھانے کے لیے ہتھیار نہیں اٹھائے بلکہ ایسا مجبوری کے باعث کیا کیونکہ جس پوسٹ پر رات گئے حملہ کیا گیا تھا وہاں پر تعینات سیکورٹی اہلکار ہمارے علاقے کے بچے اور باشندے تھے اور ہم نے اپنے علاقے کے علاوہ ان بچوں کا دفاع کرنا اپنا فرض سمجھا۔
شہاب الدین خان نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے حملوں کا نائن الیون کے بعد مختلف شکلوں میں سامنا کرتے آرہے ہیں اور اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہم ہر ایسے حملے کا خود جواب دیں گے حالانکہ ایف سی آر کے خاتمے کے بعد ہماری ایسی کوئی ذمہ داری ختم ہوگئی ہے اور معاملات کو نمٹانا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے علاقے اور عوام کو اس قسم کے حملوں کی رحم و کرم پر چھوڑنے کی بجائے مزاحمت کریں گے کیونکہ ہم نے یہی رہنا ہے اور جو بھی ہم پر حملہ آور ہوگا اپنے دفاع میں اس کا جواب دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو عناصر ایسی سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان کو بھی اپنے رویوں پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ یہ بات تو طے ہے کہ ایسے حملوں پر خاموش نہیں رہا جائے گا۔
ان کے مطابق گزشتہ شب ہم اس لئے نکلے کہ جس پوسٹ پر حملہ ہوا تھا وہاں ڈیوٹی سرانجام دینے والوں کا ہمارے ہی عوام کے ساتھ تعلق ہے اور ہم اپنے بچوں کو ماضی کی طرح مرتے نہیں دیکھ سکتے اس لیے یہ بات بہت واضح انداز میں بنادیتے ہیں کہ جب بھی ایسی کوئی حرکت اور کوشش ہوگی ہماری طرف سے بھرپور جواب دیا جائے گا۔