گورنر خیبرپختونخوا کا وزیر اعلی علی امین گنڈاپور پر اسلحہ، منشیات اور دہشت گرد پہنچانے کا الزام
وزیر اعلیٰ اور دیگر کافی عرصے سے یہ سب کچھ کرتے آرہے ہیں، فیصل کریم کنڈی
11 پولیس اہلکار، 100 سے زائد افغان باشندے گرفتار کیے ہیں، وزیرداخلہ سینیٹر محسن نقوی
پشاور (غگ رپورٹ) مختلف ریاستی اداروں اور پولیس کے علاوہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی انکشاف کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بعض دیگر حکومتی سرپرستی میں پی ٹی آئی کے اجتماعات میں نہ صرف دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد کو اسلام آباد، لاہور اور دیگر شہروں میں منتقل کرتے ہیں بلکہ وہ جلوسوں کی آڑ میں اسلحہ اور منشیات کی سمگلنگ بھی کرتے ہیں۔
گورنرخیبرپختونخوا کا الزام
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مختلف انٹرویوز میں انکشاف کیا کہ یہ سلسلہ وزیراعلیٰ کی سرپرستی میں کافی عرصے سے چلا آرہا ہے جبکہ بعض دیگر حکومتی ذرائع نے بھی بعض گاڑیوں کی تلاشیوں اور بعض گرفتار افراد کی تفتیش کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ ایسا ہوتا رہا ہے اور اداروں کے پاس بعض ناقابل تردید ثبوت بھی ہاتھ آگئے ہیں۔
گرفتار افراد میں افغان باشندے اور خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکار شامل ہیں، وزیرداخلہ
دوسری جانب وزیر داخلہ محسن نقوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اسلام آباد پر چڑھائی کرنے والوں میں سے تقریباً 675 آفراد کو بدامنی پھیلانے کی کوشش میں گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں 100 سے زائد افغان باشندے بھی شامل ہیں۔ ان کے مطابق ان گرفتار افراد میں خیبرپختونخوا پولیس کے 11 اہلکار بھی شامل ہیں جو کہ سادہ کپڑوں میں پی ٹی آئی کے کارکنان بن کر تشدد میں ملوث پائے گئے اور اس ضمن میں نہ صرف ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی بلکہ جن کے حکم پر ان پولیس اہلکاروں نے یہ کام کیا ان کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔
پنجاب پولیس کی جانب سے سرکاری گاڑیاں تحویل میں لئے جانے کا انکشاف
بعض ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس نے مختلف علاقوں میں ناکہ بندیوں کے دوران علی امین گنڈاپور کی پراسرار ” گمشدگی” کے بعد پشاور واپس آنے والے سرکاری گاڑیوں میں سے متعدد کو تحویل میں لیا جن میں 1122 کی گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ پنجاب پولیس نے ان میں سے بھی بعض سے متعدد چیزیں برآمد کیں اور ڈرائیورز ، دیگر سٹاف ممبرز سے تفتیش کرکے وفاقی اور پنجاب حکومتوں کو ابتدائی رپورٹس بھیج دی ہیں۔