چمن (غگ رپورٹ) بعض سیاسی اور کاروباری حلقوں کی جانب سے کئی مہینوں سے جاری دھرنے اور کشیدگی کے باوجود بلوچستان کی چمن بارڈر پر ہزاروں متعلقہ افراد اور کاروباری حلقوں نے پاک افغان بارڈر کراس کرنے اور کاروباری سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے پاسپورٹ اور دیگر درکار دستاویزات کے حصول کا سلسلہ تیز کردیا ہے اور اس پراسیس کے نتیجے میں نہ صرف یہ کہ عام آمدورفت شروع ہوگئی ہے بلکہ کاروباری سرگرمیوں کا بھی آغاز ہوگیا ہے ۔ دستیاب معلومات اور ڈیٹا کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے کے دوران 7500 متعلقہ افراد نے ون ونڈو ڈاکومنٹ کے طریقہ کار کے مطابق پاسپورٹ حاصل کیے۔ پاسپورٹ کی حصول کے پراسیس کے لیے چمن بارڈر ہی پر خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
ایک متعلقہ سرکاری آفیسر نے “غگ ڈاٹ پی کے” کو بتایا کہ گزشتہ چند دنوں کے دوران نہ صرف یہ کہ 7500 افراد کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کئے گئے بلکہ مزید 9600 افراد نے دستاویزات جمع کراکر نئے پاسپورٹس کے ٹوکن حاصل کیے جن میں کاروباری حلقوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہیں۔ ان کے بقول گزشتہ چند دنوں سے چمن کے پاک افغان بارڈر پر محدود پیمانے پر تجارتی سرگرمیاں بھی شروع ہوگئی ہیں۔