GHAG

دہشتگردی اور انسداد دہشت گردی رپورٹ، خیبرپختونخوا سرفہرست

جنوری سے اکتوبر تک دہشتگردی کے 1566 واقعات ہوئے جن میں 924 لوگ شہید ہوئے، وزارت داخلہ

گذشتہ 10 ماہ میں 63 فیصد حملے فورسز پر کیے گئے، وزارت داخلہ کی رپورٹ

 فورسز کی کارروائیوں میں 341 دہشت گرد ہلاک کردیے گئے، سب سے کم حملے پنجاب میں کیے گئے

 خیبرپختونخوا میں 146 شہریوں سمیت 437 سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے، رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش

پشاور( غگ رپورٹ) وفاقی وزارت داخلہ نے گزشتہ روز سال 2024 کے دوران پاکستان کے چاروں صوبوں میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تفصیلات پیش کردی ہیں۔ان تفصیلات کے مطابق 2024 کے دوران گزشتہ پانچ برسوں کے تقابلی جائزہ کے تناظر میں سب سے زیادہ دہشت گرد حملے کئے گئے جن کی کل تعداد 1566 رہی۔ رپورٹ کے مطابق ان حملوں کے نتیجے میں  924 افراد شہید ہوگئے جن میں 573 سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔ 63 فیصد حملے فورسز پر کرایے گئے۔

خیبرپختونخوا سرفہرست

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں دہشت گردی کے 636 واقعات میں کل 583 افراد شہید اور 1375 زخمی ہوئے جن میں 437 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 1059 زخمی ہوئے جبکہ 146 شہری شہید اور 316 زخمی ہوئے۔

بلوچستان دوسرے نمبر پر

گذشتہ 10 ماہ کے دوران دہشت گردی کے واقعات میں بلوچستان دوسرے نمبر پر رہا جہاں دہشتگردی کے 582 واقعات کے نتیجے میں 307 افراد شہید ہوئے۔ ان میں 197 عام شہری اور 110 سیکورٹی اہلکار شامل ہیں۔

صوبہ سندھ

گذشتہ 10 ماہ کے دوران صوبہ سندھ میں 24 دہشت گرد حملے کئے گئے۔ ان حملوں کے نتیجے میں 17 لوگ شہید جبکہ 38 زخمی ہوئے ہیں۔

سب سے کم واقعات پنجاب میں

جنوری سے اکتوبر 2024ء دہشت گردی کے سب سے کم واقعات ملک کے سب سے بڑے صوبے یعنی صوبہ پنجاب میں ہوئے ہیں۔ پنجاب میں 10 حملوں کے نتیجے میں 16 افراد شہید جبکہ 63 زخمی ہوئے ۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2019 کے دوران پاکستان میں دہشت گردی کے 482 واقعات ہوئے تھے ۔ ان واقعات یا حملوں کے نتیجے میں کل 380 لوگ شہید ہوئے تھے جن میں سیکورٹی فورسز کی 202 اور عام شہریوں کی 178 شہادتیں شامل تھیں۔

انٹیلیجنس کارروائیاں

وزیر داخلہ محسن نقوی کے بقول سال 2024 کے دوران ملک میں تقریباً 13000 انٹلیجنس بیسڈ آپریشنز کیے گئے ہیں ۔ یہ بھی بتایا گیا کہ 2022 کے بعد پاکستان کے مختلف علاقوں سے 6 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھیجا گیا۔

دس ماہ میں دہشتگرد سرگرمیوں میں ملوث 800 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ریاست مخالف دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث 400 افراد کو پنجاب، 203 کو خیبر پختونخوا، 173 کو بلوچستان، 21 کو سندھ اور 3 افراد کو گلگت بلتستان سے گرفتار کرکے فورتھ شیڈول میں ڈالا گیا۔

دہشت گردوں تنظیموں کی مالی معاونت پر 2ہزار 466 افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 526 مجرمان کو سی ایف ٹی کے تحت سزا دی گئی۔ دہشت گردوں سے منسلک 58 کروڑ روپے کی رقم وصول ہوئی۔

یاد رہے کہ اس رپورٹ سے چند روز قبل سیکورٹی ذرائع نے جو تفصیلات فراہم کی تھیں ان کے مطابق رواں برس مختلف کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 674 خوارج یا دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts