اکتوبر میں 220 حملے کئے گئے جن میں 130 افراد جاں بحق ہوئے، رپورٹ
ڈی آئی خان ڈویژن میں ماہ اکتوبر میں 87 حملوں کا دعویٰ
بنوں، شمالی وزیرستان اور لکی مروت میں 72 حملے کئے گئے،رپورٹ
فوج کے تقریبا 140 جبکہ پولیس کے 110 اہلکاروں کو نشانہ بنایا، ترجمان کالعدم تحریک طالبان پاکستان
پشاور (غگ رپورٹ) دہشت گرد گروپ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے اکتوبر 2024 کے دوران ملک کے مختلف علاقوں خصوصاً خیبرپختونخوا میں کی جانے والی اپنی کارروائیوں یا حملوں کی تفصیلات جاری کردی ہیں جس کے مطابق ٹی ٹی پی نے اس مہینے میں 220 حملے کئے جس کے نتیجے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً 250 سیکورٹی اہلکاروں کو شہید کردیا گیا ہے ۔جبکہ ان تفصیلات میں 154 افراد کو زخمی کرنے اور 11 کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
جاری کردہ تفصیلات کے مطابق اکتوبر کے مہینے میں ولایت ڈی آئی خان (ڈویژن) میں کل 87 حملے کئے گئے ہیں۔ بنوں ڈویژن میں 72 ، جبکہ پشاور ڈویژن میں 24 حملے کئے گئے ہیں ۔
دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان حملوں کے نتیجے میں پاک فوج کے 123 ، پولیس ، سی ٹی ڈی کے 99 اور ایف سی کے 59 جوانوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ اگرچہ سرکاری اعداد و شمار ان تفصیلات سے متصادم ہیں تاہم ٹی ٹی پی نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں جہاں ایک طرف 130 افراد ( تقریباً تمام سیکورٹی اہلکار ) کو شہید کردیا گیا ہے وہاں اس دعوے کے مطابق 154 زخمی کیے گئے ہیں ۔ ترتیب وار جن علاقوں میں سب سے زیادہ حملے کئے گئے ہیں ان میں جنوبی وزیرستان ، شمالی وزیرستان ، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں سرفہرست ہیں۔ جاری کردہ تفصیلات کے مطابق اکتوبر میں ملاکنڈ ڈویژن میں بھی کارروائیاں کی گئی ہیں جن کی تعداد 27 رہی ہے۔