بیت اللہ محسود نے ہمیں دشمن ، پی ٹی آئی کو دوست قرار دیا تھا، صوبائی صدر اے این پی
2013 کے بعد ہماری حکومت بنتی تو آج دہشتگردی نہیں ہوتی، سابق صوبائی وزیر کی گفتگو
گڈ اور بیڈ تمام طالبان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، میاں افتخار حسین
پشاور (غگ رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) خیبرپختونخوا کے صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ 2013 اور اس سے پہلے دہشت گرد گروپ ٹی ٹی پی نے اے این پی کو کھلے عام دشمن جبکہ آج صوبے میں جو پارٹی برسرِ اقتدار ہے بیت اللہ محسود اور دیگر نے اس کو اتحادی اور دوست قرار دیا تھا ۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر اے این پی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے آپریشن نہیں کیے ہوتے اور قربانیاں نہیں دی ہوتی تو آج پورا ملک طالبان وغیرہ کے قبضے میں ہوتا۔ ان کے بقول اس وقت جو پارٹی (پی ٹی آئی) صوبے میں برسرِ اقتدار ہے یہ نہ صرف ٹی ٹی پی کی حامی ہے بلکہ یہ اس دہشت گرد گروپ کی باقاعدہ سہولت کاری بھی کرتی آرہی ہے اور اسی کا نتیجہ ہے کہ خیبرپختونخوا مسلسل حملوں کی زد میں ہے۔
میاں افتخار حسین نے مزید کہا کہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے لازمی ہے کہ گڈ اور بیڈ کا امتیاز کیے بغیر دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائیوں کی پالیسی اختیار کی جائے اگر 2013 کے بعد صوبے میں ہماری حکومت قائم ہوگئی ہوتی تو آج صورتحال یکسر مختلف ہوتی۔