اے وسیم خٹک
پاکستان کی تاریخ میں 14 اگست کا دن ایک خاص اہمیت رکھتا ہے جو ہمیں اپنی آزادی کی یاد دلاتا ہے اور ہمیں قومی یکجہتی کی طرف راغب کرتا ہے۔ ہمارے ملک کی تاریخ میں فرقہ واریت اور علاقائی تعصب کے مسائل ہمیشہ سے رہے ہیں اور یہ کہنا درست ہوگا کہ ہماری قوم اکثر ایک موضوع پر متفق نہیں ہوتی۔ کسی اچھے کام کی تعریف کرنے کی بجائے ہم اکثر تنقید میں مصروف ہو جاتے ہیں۔
یہ بات ہمارے معاشرے میں رچی بسی ہے کہ ہم اکثر مختلف معاملات میں ایک دوسرے کے خلاف صف آرا ہو جاتے ہیں۔ مگر 14 اگست کا دن وہ موقع ہے جب پوری قوم ایک ہو کر اپنی آزادی کی خوشیاں مناتی ہے۔ اس موقع پر کوئی مذہبی یا علاقائی تعصب آڑے نہیں آتا، بلکہ سب مل کر جشن مناتے ہیں۔ آج کل بچے اور خواتین بھی اس موقع کی مناسبت سے خصوصی کپڑے تیار کروا کر پہنتے ہیں۔
تعلیمی اداروں سمیت تمام ادارے اس دن کو جوش و خروش سے منانے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں۔ ہماری قوم 14اگست کو ایک ہو کر مناتی ہے، اور یہ دیکھنا بہت خوشی کی بات ہے۔ عید کے دو دن ہو سکتے ہیں، مگر 14 اگست سب کے لیے ایک ہی دن ہوتا ہے۔ بچوں کو بتایا جاتا ہے کہ آزادی کیا ہے اور ہم کیوں آزاد ہوئے۔ حالانکہ بہت سے لوگ ابھی بھی اس سے ناواقف ہیں، مگر یہ خوشی کی بات ہے کہ اس دن ہماری قوم ایک ہو جاتی ہے۔
اس دن کی تقریبات کا آغاز قومی ترانے سے ہوتا ہے، اور سب احتراماً کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ شاید وہ واحد عمل ہے جس میں ادارے میں سب برابر قومی ترانے کے لیے عزت و تکریم سے کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ دیکھ کر بہت اچھا لگتا ہے کہ 14 اگست کی تقریبات میں یکجہتی دکھائی جاتی ہے اور لوگ قومی ترانے کے لیے کھڑے رہتے ہیں۔
اس موقع پر اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جس طرح یہ قوم 14اگست پر ایک ساتھ ہوتی ہے، باقی مسائل میں بھی یکجا ہو۔ جس طرح یہ قومی ترانے کے لیے کھڑے ہوتے ہیں، اسی طرح امن، خوشحالی، ترقی، اور سکون کے لیے بھی ایک ساتھ کھڑے رہیں۔ اگر ہم اپنی داخلی مسائل کو بھی اسی جذبے سے حل کریں تو ہمیں بیرونی دنیا کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی۔ یہ قومی یکجہتی ہی ہے جو ہمیں مضبوط بناتی ہے اور دنیا کے سامنے ہماری طاقت کو ظاہر کرتی ہے۔