GHAG

پاکستان میں ہونے والے حملوں پر امریکہ کا اظہارِ تشویش

دہشتگری کے خلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں ،امریکی  حکام

پشاور ( غگ رپورٹ ) امریکہ نے پاکستان میں جاری دہشت گردی کی لہر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور مؤقف اختیار کیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے ۔  پینٹاگون کے ترجمان نے ایک اہم بریفنگ میں کہا کہ ہم حکومت پاکستان اور اس کی فوجی حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور امریکہ کو نہ صرف یہ کہ اس صورتحال پر تشویش ہے بلکہ ہم پاکستان کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کے لیے بھی تیار ہیں، کیونکہ پاکستان ہمارا اتحادی ملک ہے اور اس نے دہشت گری کے خلاف جنگ میں بہت نقصان اٹھایا ہے ۔

ترجمان کے مطابق امریکہ کو خطے کے حالات کا ادراک ہے اور اس ضمن میں تمام درکار اقدامات اٹھانے سے گریز نہیں کرے گا ۔

دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے اسی روز ایک بریفنگ کے دوران کہا کہ افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا جارہا ہے اور پاکستان کے سکیورٹی چیلنجر میں اضافہ ہوا ہے جس پر امریکہ کو بھی تشویش لاحق ہے ۔

دریں اثناء پاکستان کی وزارت خارجہ میں گزشتہ روز افغانستان کے متعلقہ ناظم الامور کو طلب کیا گیا ۔ پاکستانی حکام نے ان کو ایک مراسلہ دیتے ہوئے افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خیبرپختونخوا کے شہر بنوں میں ہونے والے ایک حالیہ خودکش حملے کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے اور افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے ۔

اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی محمود جان بابر نے کہا کہ حالات دن بدن خراب ہوتے جارہے ہیں تاہم یہ بات افسوسناک ہے کہ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت اور بعض اہم سیاسی جماعتیں وہ کردار بوجوہ ادا نہیں کرپارہی ہیں جس کی ضرورت ہے ۔ سینئر تجزیہ کار شمس مومند کے مطابق اقوام متحدہ کی وہ رپورٹ قابل تشویش ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے طالبان کے علاوہ بعض دیگر گروپ ٹی ٹی پی کو سپورٹ کرتے ہیں اور یہ کہ افغانستان کے تین چار صوبوں میں قائم کیمپوں میں ٹی ٹی پی کو ٹریننگ دی جارہی ہے۔

Facebook
Twitter
LinkedIn
WhatsApp

Related Posts