پاکستان ہمارا ملک ہے اس کا تحفظ کریں گے، سربراہ اے این پی
9مئی کی واقعات کو آئینی ترامیم کا حصہ بنایا جائے کہ سزائیں ملیں، سربراہ اے این پی
فوج سے اختلاف اپنی جگہ لیکن یہ ہمارا ادارہ ہے اس کی تنصیبات کو کیسے نشانہ بنایا جائے، ایمل ولی خان
ہم ججز کے کرپٹ لاہوری گروپ کو تسلیم نہیں کرتے، سینیٹ میں خطاب
پشاور (غگ رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستانی ریاست اور اس کی افواج ہماری اپنی ہیں ہم سیاسی مخالفت میں ان کے خلاف ہتھیار کیسے اٹھاسکتے ہیں؟ ہم متعلقہ فورمز پر اپنے خدشات ، شکایات اور مطالبات کی آواز اٹھائیں گے جو ہمارا آئینی حق ہے مگر ایک مخصوص پارٹی کی طرح فوجی تنصیبات اور عوامی، حکومتی املاک پر 9 مئی کی طرح حملوں کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی اور خاندان پر ایسا وقت بھی آیا جب والد ، دادا اور پردادا بیک وقت پابند سلاسل تھے اور حکومتی کارروائیاں جاری تھیں مگر ہم نے حکومت پر کوئی حملہ نہیں کیا۔ یہاں تک کہ 12اگست 1948 کو جب سانحہ بابڑہ کے دوران ہمارے سینکڑوں کارکنوں کو شہید کیا گیا تب بھی ہم نے تشدد یا بغاوت کا راستہ اختیار نہیں کیا کیونکہ یہ ہمارا ملک ہے، ہم نے اس کو کمزور کرنے کی بجائے اس کا تحفظ کرنا ہے۔ مگر 9 مئی کے واقعات کے دوران فوجی تنصیبات اور عوامی املاک پر براہِ راست حملے کئے گئے اس لیے لازمی ہے کہ ذمہ داران کو نہ صرف سزائیں دی جائیں بلکہ اس سازش کو مجوزہ آئینی ترامیم کا حصہ بنایا جائے۔
ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ ہم پارلیمنٹ کو سپریم ادارہ سمجھتے ہیں اور ہمیں ججز کے لاہوری گروپ کی کوئی بالادستی قبول نہیں ہے۔ ان ججز نے ملک کو بحرانوں سے دوچار کیا اور مزید دیگر کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے مجوزہ آئینی ترامیم کے دوران ذاتی خواہش یا مفاد کی بجائے عوام اور صوبے کی نمائندگی کرتے ہوئے صوبے کا نام ” پختونخوا ” رکھنے کی تجویز اور مطالبہ رکھا اور امید ظاہر کی کہ آئندہ کی ترامیم میں قومی اتفاق رائے سے اس مطالبے کو عملی جامہ پہنایا جائے گا۔